خبرنامہ

عمران خان کو چاروں مقدمات میں شامل تفتیش ہونے کا حکم

'عمران خان ہماری تو

عمران خان کو چاروں مقدمات میں شامل تفتیش ہونے کا حکم
اسلام آباد:(ملت آن لائن)انسداد دہشتگردی عدالت نے ایس ایس پی عصمت اللہ پر تشدد سمیت چار کیسز میں عمران خان کو شامل تفتیش ہونے کا حکم دے دیا۔ چیئرمین پی ٹی آئی کہتے ہیں نوازشریف مجرم ہیں۔ نااہل وزیراعظم سے اُن کا موازنہ سلطانہ ڈاکو سے موازنہ کرنے کے برابر ہے۔
انسداد دہشتگردی عدالت میں ایس ایس پی تشدد ،پی ٹی وی اور پارلیمنٹ پر حملے سمیت چار کیسز کی سماعت ہوئی۔ عمران خان دوسری بار عدالت میں پیش ہوئے۔ عدالت نے کہا کہ تفتیشی افسربتائیں کہ عمران خان کب بیان ریکارڈ کرانے آئیں؟ جس پر تفتیشی افسر کا کہنا تھا کہ عمران خان خود وقت بتا دیں کب پیش ہونا چاہتے ہیں۔ عمران خان نے فوراً لقمہ دیا کہ ہاں جی میں تو بہت بڑا دہشت گرد ہوں نا۔ آئندہ سماعت 4 دسمبرکو ہونے سے متعلق چیئرمین پی ٹی آئی نے عدالت کو بتایا کہ چاردسمبرکو اُن کا جنوبی پنجاب میں جلسہ ہے اس لیے عدالت یں پیش نہیں ہو سکیں گے جس پر عدالت نے آئندہ سماعت 4 کے بجائے 7 دسمبر تک ملتوی کردی۔
عمران خان کے وکیل بابراعوان کا کہنا تھا کہ تفتیش کیلئے پیش ہونے کو تیار ہیں۔ عدالت نے عمران خان کا چاروں مقدمات میں بیان ریکارڈ کرنے کی ہدایت کر دی۔ سال 2014 میں ڈی چوک پردھرنے کے وقت چیئرمین پی ٹی آئی کیخاف چار مقدمات درج کیے گئے تھے جن میں پی ٹی وی حملہ، پارلیمنٹ حملہ اور ایس ایس پی عصمت جونیجو تشدد کیس بھی شامل ہیں۔ میڈیا سے گفتگو میں عمران خان نے کہا کہ سیاسی احتجاج کو دہشت گردی کی شکل دینا میرا منہ بند کرنے کی کوشش ہے۔میرا موازنہ نواز شریف سے نہیں ہوسکتا۔ نوازشریف مجرم ہے اورنوازشریف سے میراموازنہ سلطانہ ڈاکوسے موازنہ کرنے جیسا ہے۔ عمران خان نے کہا کہ تمام جماعتوں نے کہا تھا کہ انتخابات میں دھاندلی ہوئی ہے،نوازشریف اپنےپیسےبچانے کے لیے اداروں پرحملے کررہے ہیں۔ چاہتے ہیں ادارے مضبوط ہوں اور ہم ان کی عزت کریں۔