فاٹا اصلاحات بل: متحدہ اپوزیشن کا بل پیش ہونے تک اسمبلی بائیکاٹ کا فیصلہ
قومی اسمبلی اجلاس میں آج دوسرے روز بھی فاٹا اصلاحات بل پیش نہیں کیا گیا جس پر اپوزیشن نے ایوان سے واک آؤٹ کرتے ہوئے بل ایوان میں لانے تک قومی اسمبلی کا بائیکاٹ جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی زیرصدارت قومی اسمبلی کا اجلاس شروع ہوا تو مسلسل دوسرے روز فاٹا اصلاحات بل پیش نہیں کیا گیا۔
قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ آج پرائیوٹ ممبر دن ہے اور ایوان میں نہ کوئی وزیر ہے اور نہ اراکین جب کہ وزیراعظم اور وزرا ایوان میں آتے ہی نہیں۔
خورشید شاہ نے کہا کہ حکومت نے فاٹا اصلاحات پر موقع ضائع کر دیا ہے، یہ غیر سنجیدگی کا ثبوت ہے کہ بل پیش کرنے میں تاخیر برتی جارہی ہے، حکومت فاٹا اصلاحات بل پارلیمنٹ میں لائے اور جو بہتری لانی ہے وہ پارلیمنٹ میں ہی لائی جائے۔
اس موقع پر وزیر پارلیمانی امور شیخ آفتاب نے ایوان کو بتایا کہ فاٹا اصلاحات بل سے متعلق وزیراعظم سے بات کی ہے، وہ آج ترکی جا رہے ہیں اور جمعے کو ایوان میں آئیں گے اور اسی روز پارلیمانی رہنما ناشتے کی میز پر بیٹھیں اور بل پر بات کریں۔
جس پر اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے کہا کہ وزیراعظم سنجیدہ ہوتے تو آج صبح ہی آ جاتے ترکی تو شام کو جا رہے ہیں، بل پیش کرنے میں تاخیر کرنا غیر سنجیدگی کا ثبوت ہے۔
شیخ آفتاب کا کہنا تھا کہ حکومت بھی اس بل کو لانے میں سنجیدہ ہے، جمعہ کے روز تمام پارلیمانی لیڈرز کا اجلاس وزیراعظم نے طلب کر لیا ہے، امید ہے معاملے کو حل کر لیا جائے گا، اگر بل کے حوالے سے کسی کے تحفظات ہیں تو وہ انہیں بھی دور کیا جائے گا۔
فاٹا اصلاحات بل پیش نہ کرنے پر اپوزیشن کی جانب سے شدید احتجاج کیا گیا اور اراکین نے اجلاس کا بائیکاٹ کردیا جب کہ متحدہ اپوزیشن نے بل پیش نہ ہونے تک قومی اسمبلی اجلاس کا بائیکاٹ جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔