اسلام آباد (ملت آن لائن + آئی این پی) قومی اسمبلی و سینیٹ میں متحدہ اپوزیشن نے وزیراعظم نوازشریف کے استعفے کا مطالبہ کردیا،اپوزیشن رہنماؤں کی طرف سے پارلیمنٹ کی راہداریوں میں استعفے،استعفے کی صدائیں،دونوں ایوانوں میں وزیراعظم کے استعفے کے مطالبے سمیت احتجاج کی حکمت عملی طے کرلی گئی،قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید احمد شاہ نے کہا ہے کہ ہم تم کو گرانا نہیں چاہتے،اس لیے وزیراعظم کو گھر جانا پڑے گا،حکومت کے ماتحت افسران کیا خاک تحقیقات کریں گے،جے آئی ٹی کو مسترد کرتے ہیں،ججز کے ریمارکس کلیئر ہیں،سینیٹ میں قائدحزب اختلاف اعتزاز احسن نے کہا کہ وزیراعظم کے استعفے پر تمام جماعتیں متفق ہیں،اس مطالبے کو لے کر آگے بڑھیں گے،امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ وزیراعظم کے ہوتے ہوئے شفاف تحقیقات ممکن نہیں،ِتحقیقات مکمل ہونے تک وزیراعظم مستعفی ہوں،عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے کہاکہ پپو کتابوں میں فیل،تین میں پاس ہوا پھر بھی پاس کیسے کردیا گیا،قوم تیار ہوجائے،پارلیمنٹ شہروں اور چوک چوراہوں سمیت ہر جگہ لڑیں گے۔وہ جمعہ کو پارلیمنٹ ہاؤس میں ہونے والے اپوزیشن جماعتوں کے پارلیمانی رہنماؤں کے اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دے رہے تھے۔اپوزیشن جماعتوں کا اجلاس قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سیدخورشید شاہ جبکہ سینیٹ میں قائدحزب اختلاف اعتزاز احسن کی زیرصدارت ہمیں ہوا جس میں پاکستان پیپلزپارٹی کے اراکین قومی اسمبلی وسینیٹ تحریک انصاف،جماعت اسلامی،عوامی مسلم لیگ سمیت اپوزیشن کے دیگر رہنماؤں نے شرکت کی۔اجلاس میں پانامہ پیپرز کے فیصلے پر مشاورت کی گئی۔فاروق ایچ نائیک اور اعتزاز احسن نے اجلاس کے شرکاء کو فیصلے پر تفصیلی بریفنگ دی۔قائدحزب اختلاف خورشید شاہ نے تمام اپوزیشن رہنماؤں کو اجلاس میں خوش آمدید کہتے ہوئے کہا کہ تمام جماعتوں کا موقف واضح ہے،ہمیں احتجاج کرنا چاہیے،حکومت کو اپوزیشن کی طرف سے مشترکہ پیغام جانا چاہیے۔عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے تجویز دی کہ تمام اپوزیشن جماعتیں وزیراعظم کے استعفے کیلئے گرینڈ الائنس بنائیں،دو مضمون میں پاس ہوئے اور تین میں فیل،پپوپھر بھی پاس ہوگیا۔اجلاس میں اپوزیشن جماعتوں نے فیصلہ کیا کہ سینیٹ اور قومی اسمبلی میں وزیراعظم کے استعفے کا فیصلہ کیا جائے گا،دونوں ایوانوں میں بھرپور احتجاج کیا جائے گا،فیصلہ کیا گیا کہ وزیراعظم استعفی دیں ورنہ ایوان کی کارروائی نہیں چلنے دیں گے۔اجلاس کے بعد اپوزیشن رہنماؤں نے پارلیمنٹ کی راہداریوں میں استعفے کی صدائیں لگائیں۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سیدخورشید شاہ نے کہا کہ وزیراعظم کے استعفے پر تمام جماعتیں متفق ہیں،ججز کے ریمارکس کلیئر ہیں،دو ججز نے واضح کیا کہ وزیراعظم کو نااہل کیا جائے جبکہ دیگر تین ججز نے الزامات کی تردید نہیں کی،صرف یہ کہا کہ مزید تحقیقات کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمیں جے آئی ٹی تسلیم نہیں اسے مسترد کرتے ہیں،حکومت کے ماتحت اداروں کے افسران پر مشتمل جے آئی ٹی کس طرح وزیراعظم کی تحقیقات کریں گے،وزیراعظم کو استعفی دے کر گھر جانا چاہیے تاکہ سسٹم کو بچایا جاسکے،وزیراعظم استعفی دے کر سسٹم کو بچائیں۔قائدحزب اختلاف سینیٹ اعتزاز احسن نے کہا کہ وزیراعظم کے استعفے پر تمام جماعتوں کا مکمل اتفاق رائے ہے،وزیراعظم کو شفاف تحقیقات کیلئے فوری طور پر مستعفی ہوجانا چاہیے،اس مطالبے کو لے کر آگے بڑھیں گے۔امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ اپوزیشن اجلاس کا ون پوائنٹ ایجنڈا ہے،وزیراعظم کے عہدے پر رہنے تک شفاف تحقیقات ممکن نہیں،اس لیے استعفی دیں۔عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے کہا کہ پارلیمنٹ سمیت شہروں اور چوک چوراہوں پر لڑیں گے،قوم تیاری کرے،وزیراعظم کے استعفی پر تمام جماعتیں متفق ہیں،اپوزیشن کا گرینڈ الائنس بنائیں گے۔