خبرنامہ

متحدہ اپوزیشن لاہور میں پاور شو کیلئے تیار، مال روڈ پر پنڈال سج گیا

متحدہ اپوزیشن لاہور میں پاور شو کیلئے تیار، مال روڈ پر پنڈال سج گیا

لاہور: (ملت آن لائن) سانحہ ماڈل ٹاؤن پر متحدہ اپوزیشن آج لاہور کے مال روڈ پر طاقت کا مظاہرہ کر رہی ہے، چیئرنگ کراس پر پاور شو کی تیاریاں مکمل ہوگئیں۔ اسٹیج بھی تیار ہوگیا، کرسیاں لگ گئیں، چیئر نگ کراس سے جی پی او چوک تک راستے سیل کر دیئے گئے، ملحقہ علاقوں کے تعلیمی ادارے اور تجارتی مراکز بھی بند ہیں، قائدین کے بینزز بھی لگ گئے۔

متحدہ اپوزیشن کا جلسہ، تمام تیاریاں مکمل

سانحہ ماڈل ٹاؤن پر عوامی تحریک آج لاہور میں احتجاج کے لئے تیار ہے اور متحدہ اپوزیشن کی دیگر جماعتوں کی پاور شو کیلئے بھی تیاریاں مکمل کر لی گئیں ہیں ۔ چیئرنگ کراس پر کنٹینر بھی لگ گیا ہے لیکن متحدہ پاکستان نے احتجاج میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ پی ایس پی احتجاج میں شریک ہو گی ۔ دوسری جانب، لاہور میں مال روڈ اور اردگرد کے تمام تعلیمی ادرے آج بند رہیں گے۔ محکمہ سکولز پنجاب نے متحدہ اپوزیشن کے جلسہ کے باعث آج 6 سکولز بند کرنیکا حکم دیا ہے ۔ بند ہونے والے سکولز میں گورنمنٹ بوائز ہائی سکول گورنر ہاؤس اور گورنمنٹ گرلز ہائی سکول گورنر ہاؤس شامل ہیں ۔ اسلامیہ ہائی سکول خزانہ گیٹ ، فاطمہ گرلز سکول اور گورنمنٹ گرلز ہائی سکول شاہراہ ایوان تجارت بھی شامل ہیں ۔ سیکرٹری سکولز ڈاکٹر اللہ بخش ملک کے مطابق، جب تک مال روڑ پر احتجاج یا جلسہ رہیگا اس وقت تک سکولز بند رہیں گے۔ متحدہ اپوزیشن کے جلسے کے دوران کسی بھی ممکنہ مسئلے سے بچنے کیلئے رینجرز کو پنجاب اسمبلی، گورنر ہاؤس اور دیگر حساس مقامات پر تعینات کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

شیخ رشید

سربراہ عوامی مسلم لیگ شیخ رشید کا کہنا ہے چوروں، لیٹروں، ڈاکوؤں کے خلاف احتجاج کا آج پہلا دن ہے، یہ احتجاج ان کیخلاف ہے جنہوں نے 9، 9 ارب داماد کو کابینہ سے دلوائے۔ انہوں نے کہا یہ لوگ سمجھتے ہیں کہ انہیں ملک میں چوری کا حق ہے، 5 ججوں کے فیصلے کو ٹوکری میں پھینکنے کا کہتے ہیں۔ سربراہ عوامی مسلم لیگ کا کہنا تھا یہ لوگ غیرملکی ایجنڈے پر پاک فوج کی تذلیل کر رہے ہیں، جب تک یہ قانون کی گرفت میں نہیں ہوں گے چین سے نہیں بیٹھیں گے۔
مصطفی کمال لاہور پہنچ گئے

سربراہ پاک سرزمین مصطفی کمال متحدہ اپوزیشن کے احتاج میں شرکت کرنے کے لئے لاہور پہنچ گئے، پارٹی کے رہنماؤں نے مصطفی کمال کا استقبال کیا، سربراہ پی ایس پی جلسے سے خطاب بھی کرینگے۔ اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا لاہور کے شہریوں پر ظلم ہوا، سانحہ ماڈل ٹاؤن پر کراچی کے شہریوں کو بھی دکھ ہوا، ظلم پر خاموش رہتے تو ظالموں کے ساتھی کہلاتے۔ ان کا کہنا تھا مظلوموں کی آواز بننے کیلئے لاہور آیا ہوں۔
طاہر القادری کا اعلان

ڈاکٹر طاہر القادری نے اپنی پریس کانفرنس میں کہا کہ لائحہ عمل کا فیصلہ کر لیا ہے، کل جو ہو گا، دنیا دیکھ لے گی، سلنطت شریفیہ کا جانا ٹھہر گیا ہے۔ احتجاج کے اگلے لائحہ عمل کا فیصلہ کر لیا گیا ہے، اب ہم استعفے مانگ نہیں رہے بلکہ ان کو دینے ہوں گے، کل سے شروع ہونے والے احتجاج پر کوئی پابندی نہیں۔

یہ بھی پڑھیں: کل ایک ہی سٹیج پر آصف زرداری اور عمران خان موجود ہوں گے: طاہر القادری

علامہ طاہر القادری نے مزید کہا کہ آصف زرداری سے آج رات ڈنر پر بات ہو گی، سنا ہے بلاول ہاؤس میں دال اور ساگ بہت اچھے ہوتے ہیں۔
اپوزیشن کی تیاریاں عروج پر، متحدہ پاکستان ناراض

سانحہ ماڈل ٹاؤن پر عوامی تحریک تو لاہور میں احتجاج کے لئے تیار ہے اور متحدہ اپوزیشن کی دیگر جماعتوں کی پاور شو کیلئے تیاریاں بھی عروج پر ہیں، چیئرنگ کراس پر کنٹینر بھی لگ گیا ہے لیکن متحدہ پاکستان نے احتجاج میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ پی ایس پی احتجاج میں شریک ہو گی۔

ذرائع کے مطابق، عمران خان سابق صدر آصف زرداری کے خطاب کے بعد پنڈال میں آئیں گے۔

مال روڈ اور اسکے اردگرد سکولز بند رہیں گے

دوسری جانب، لاہور میں مال روڈ اور اردگرد کے تمام تعلیمی ادرے آج بند رہیں گے۔ محکمہ سکولز پنجاب نے متحدہ اپوزیشن کے جلسہ کے باعث آج 6 سکولز بند کرنیکا حکم دیا ہے۔ بند ہونے والے سکولز میں گورنمنٹ بوائز ہائی سکول گورنر ہاؤس اور گورنمنٹ گرلز ہائی سکول گورنر ہاؤس شامل ہیں۔ اسلامیہ خزانہ گیٹ فاطمہ گرلز سکول اور گورنمنٹ گرلز ہائی سکول شاہراہ ایوان تجارت بھی آج بند رہے گا۔ سیکرٹری سکولز ڈاکٹر اللہ بخش ملک کے مطابق، جب تک مال روڑ پر احتجاج یا جلسہ رہیگا اس وقت تک سکولز بند رہیں گے۔
عمران اور زرداری الگ الگ سیشنز میں آئیں گے: تحریک انصاف

فواد چوہدری نے کہا کہ احتجاج میں پی ٹی آئی قیادت شرکت کرے گی، قصور واقعے میں کوئی پیشرفت نہیں ہوئی، گزشتہ سال بھی 5 بچیوں کو زیادتی کے بعد قتل کیا گیا تھا، پنجاب پولیس مظاہرین پر سیدھی گولیاں برساتی ہے، ماڈل ٹاؤن میں 14 لوگوں کو قتل کیا گیا، ملزم کی عدم گرفتاری پنجاب حکومت کی بڑی ناکامی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ پنجاب میں نااہل لوگوں کو نوازا جاتا ہے، لوگوں کو جعلی پولیس مقابلوں میں مارنا رواج بن گیا ہے، جعلی پولیس مقابلوں میں بے گناہوں کو مارا جا رہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ احتجاج میں شرکت کیلئے پی ٹی آئی کے قائدین پہنچنا شروع ہو گئے ہیں۔ فواد چودھری نے مزید کہا کہ ہمارا احتجاج کسی سیاسی مقصد کے لئے نہیں ہو رہا، کل ہمارا احتجاج سیاسی مقصد کیلئے نہیں ہے۔

ترجمان تحریک انصاف نے بتایا کہ پیپلز پارٹی کیساتھ سیاسی الائنس نہیں کر رہے، ہمارا اور پیپلز پارٹی کا اپنا اپنا سیاسی نظریہ ہے، پی ٹی آئی اور پیپلز پارٹی کا سیاسی اتحاد ممکن نہیں، کل کا احتجاج 2 سیشنز پر مشتمل ہو گا، یہ نہ سمجھا جائے کہ احتجاج کل ہی ختم ہو جائے گا، احتجاج شہباز شریف حکومت کے خاتمے پر ہی ختم ہو گا۔

فواد چودھری نے مزید کہا کہ نواز شریف میں مجیب الرحمان کی روح بول رہی ہے، نواز شریف اداروں کو تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں، چودھری نثار کھل کر بتا رہے ہیں کہ کیا سازشیں ہو رہی ہیں۔
احتجاج کے اعلان پر تاجر برہم

مال روڈ کی بندش اور روز روز کے احتجاجوں نے کاروباری طبقے کے صبر کا پیمانہ بھی لبریز کر دیا ہے۔ کاروباری افراد کا کہنا ہے کہ اگر حالات ایسے ہی رہے تو قانون کی عملداری کروانے کے لئے وہ بھی احتجاج پر مجبور ہوں گے۔ کاروباری طبقہ مال روڈ پر احتجاج کرنے والوں کے خلاف مؤثر حکومتی اقدامات نہ ہونے پر بھی نالاں دکھائی دیتا ہے۔ تاجروں کا کہنا ہے کہ احتجاج ہمارا جمہوری حق ہے لیکن اس حق کو استعمال کرتے ہوئے دوسروں کے حقوق کا بھی خیال رکھنا ہمارا اخلاقی اور قانونی فرض ہے۔
جلسے میں حالات کشیدہ ہوئے تو ذمہ دار منتظمین ہوں گے: پنجاب حکومت کا اعلان

ادھر، پنجاب حکومت نے بھی 25 نکات پر مشتمل نوٹس جاری کر دیا ہے۔ نوٹس کے متن میں کہا گیا ہے کہ لاہور ہائیکورٹ کے حکم کے مطابق مال روڈ پر سیاسی جلسہ کرنے کی اجازت نہیں ہے، اگر مال روڈ پر جلسہ میں حالات کشیدہ ہوئے تو ذمہ دار منتظمین ہوں گے۔ نوٹس کے متن کے مطابق اگر مال روڈ پر جلسے کے دوران کوئی ناخوشگوار واقعہ یا توڑ پھوڑ ہوئی تو ذمہ دار متعلقہ سیاسی جماعتیں ہوں گی، مال روڈ پر تمام کاروبار کو بند کرنے پر زور نہیں دیا جائے گا اور سیاسی احتجاج میں کسی بھی شخص کو زبردستی نہیں لایا جا سکے گا۔ نوٹس میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ پنجاب پولیس کو احتجاج کرنے والوں کی فہرست فراہم کی جائے، پنجاب پولیس بھی سکیورٹی کے فرائض سرانجام دے گی۔

یہ بھی پڑھیں: پنجاب حکومت کا مال روڈ پر اپوزیشن کو دھرنے کی اجازت دینے سے انکار
رینجرز طلب

متحدہ اپوزیشن کے جلسے کے دوران کسی بھی ممکنہ مسئلے سے بچنے کیلئے رینجرز کو پنجاب اسمبلی، گورنر ہاؤس اور دیگر حساس مقامات پر تعینات کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ محکمہ داخلہ پنجاب نے فیصلے کی منظوری دے دی ہے۔
ایچ ای سی کا اعلان

ترجمان ہائیر ایجوکیشن کے مطابق، مال روڑ پر اپوزیشن جماعتوں کے دھرنے کے باعث گورنمنٹ کالج لاہور، نیشنل کالج آف آرٹس اور پنجاب یونیورسٹی اولڈ کیمپس آج بند رہیں گے۔
ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ

اپوزیشن جماعتوں کے جلسے کے باعث لاہور کے ہسپتالوں کو الرٹ کر دیا گیا ہے۔ حکومت پنجاب نے لاہور کے ہسپتالوں کے تمام ڈاکٹروں کو ڈیوٹی پر حاضر ہونے کا حکم دیا ہے اور چھٹیوں پر گئے ڈاکٹروں کی چھٹیاں منسوخ کر دی ہیں۔ ہسپتالوں کو کسی بھی ممکنہ ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کیلئے قبل از وقت الرٹ کیا گیا ہے۔ نوٹیفکیشن میں تمام ہسپتالوں کے وائس چانسلرز اور ایم ایس کو فول پروف انتظامات بنانے کا حکم دیا گیا ہے۔ ہسپتالوں کی ایمرجنسی میں ناگہانی صورتحال سے نمٹنے کیلئے لائف سیونگ ادوایات و دیگر اقدامات کرنیکا حکم بھی دیا گیا ہے اور اندر تمام مشینوں کو فنکشنل رکھنے، خون کے بیگز رکھنے کا حکم بھی دیا گیا ہے۔
لاہور ہائیکورٹ

ادھر، لاہور ہائیکورٹ مال روڈ جلسے کے خلاف دائر درخواست کی سماعت ہوئی۔ درخواست گزار کے وکیل نے دلائل دیئے کہ منتخب ہونے والی حکومت کے خلاف دھرنے کا اعلان غیرآئینی اور غیرقانونی اقدام ہے، جس سے ملک میں انتشار پھیلنے کا خدشہ ہے، عدالت سیاسی جماعتوں کو دھرنا دینے سے روکے اور حکم امتناعی جاری کرے۔ عدالت نے دھرنا روکنے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے وفاقی اور پنجاب حکومت، پیمرا اور اپوزیشن جماعتوں سے جواب طلب کر لیا۔
رانا مشہود

صوبائی وزیر رانا مشہود نے کہا ہے کہ مخالفین کا دھرنا کیا عدالتوں پر عدم اعتماد ہے؟ اشتعال انگیزی ہوئی تو ذمہ دار کون ہو گا؟ مخالفین پہلے اپنے گریبان میں جھانکیں پھر ہمارے خلاف احتجاج کریں۔
طاہر القادری کی بلاول ہاؤس آمد

سربراہ عوامی تحریک ڈاکٹر طاہر القادری گزشتہ روز بلاول ہاؤس پہنچے۔ طاہر القادری کی سابق صدر آصف زرداری سے ملاقات ہوئی۔ ملاقات میں حکومت گراؤ تحریک پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ متحدہ اپوزیشن کا احتجاج بھی موضوعِ گفتگو رہا۔ بلاول ہاؤس میں ڈاکٹر طاہر القادری کے اعزاز میں عشائیہ بھی دیا گیا۔ ملاقات کے بعد دونوں رہنماؤں نے پریس کانفرنس کی۔
پرویز رشید

مسلم لیگ نون کے ترجمان سینیٹر پرویز رشید نے دنیا نیوز سے خصوصی گفتگو میں طاہر القادری کو قومی سیاست کا مشکوک کردار قرار دیدیا۔ انہوں نے کہا کہ غیرملکی شہری کی پاکستان آمد کا مقصد یہاں گھیراؤ جلاؤ اور انتشار پھیلانا ہوتا ہے، جب ملک استحکام کی منزل پر چل نکلتا ہے تو قبلہ پاکستان وارد ہو جاتے ہیں۔ پرویز رشید نے مزید کہا کہ 2012ء میں ڈی چوک میں ان کے دھرنے کا ٹارگٹ آصف زرداری کی حکومت تھی مگر نواز شریف نے اے پی سی بلا کر جمہوریت پر شب خون مارنے کے عمل کو ناکام بنا دیا تھا۔

پرویز رشید نے مزید کہا کہ آصف زرداری احتجاج کا حصہ ضرور بنیں مگر ان کے کردار کو مت بھولیں، طاہر القادری اب بھی مذموم ایجنڈے پر سرگرم ہیں، قوم سوچے کہ ہر قومی انتخابات سے پہلے یہ دھرنا کیوں دیتے ہیں؟ یہ پاکستان اور پاکستانی عوام سے کس چیز کا نتقام لینا چاہتے ہیں؟ انصاف اور احتساب کی باتیں کرنیوالے چند ماہ انتظار کیوں نہیں کر سکتے؟
مال روڈ احتجاج میں دہشتگردی ہو سکتی ہے: رانا ثناء

وزیر قانون پنجاب رانا ثناء اللہ نے دنیا نیوز سے خصوصی گفتگو میں مال روڈ پر احتجاج کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ دہشتگردی پر ایجنسیوں کی اطلاعات سے منتظمین کو آگاہ کر چکے، باقاعدہ مکتوب کے ذریعے بتا دیا ہے کہ دہشت گردی ہو سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مال روڈ پر پہلے بھی دہشتگردی میں ہمارے 2 پولیس افسر شہید ہوئے، مال روڈ پر اجازت کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، اجتماع غیرقانونی ہے، غیرقانونی اجتماع پر مقدمات بھی درج ہوں گے۔

وزیر قانون پنجاب نے مزید کہا کہ ہائیکورٹ کے احکامات کے تحت کسی کو مال روڈ پر احتجاج کی اجازت نہیں، احتجاج انصاف نہیں، فساد اور انتشار پھیلانے کا منصوبہ ہے، انتشار پھیلانے والے کس کے ایجنڈے پر ہیں، یہ ڈھکا چھپا نہیں۔ رانا ثناء اللہ نے مزید کہا کہ انتشار اور فساد پھیلانے والوں کے ہاتھ کچھ نہیں آئے گا، عوام کے جان و مال کا تحفظ ذمہ داری ہے جسے پورا کریں گے، کسی کو قانون پر اثرانداز ہونے کی اجازت نہیں ہو گی۔
آصف زرداری

سابق صدر آصف علی زرداری نے بلاول ہاؤس لاہور میں طاہر القادری کے ہمراہ میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ احتجاج کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے، ہمارا مقصد موجودہ حکمرانوں سے نجات حاصل کرنا ہے، پیپلز پارٹی نے کبھی پاکستان توڑنے کی بات نہیں کی، حکمرانوں کو اقتدار سے غرض ہے پاکستان سے کوئی لگاؤ نہیں۔ آصف زرداری نے مزید کہا کہ ہم نے ہمیشہ جمہوریت کی بات کی، حکمرانوں کو اقتدار سے غرض ہے، پاکستان سے کوئی لگاؤ نہیں، یہ اپنی ملکیت بچانے کی کوشش کر رہے ہیں لیکن ان پر دباؤ بڑھ گیا تو استعفیٰ دینا پڑے گا۔

آصف علی زرداری نے مزید کہا کہ اس بار کوئی آر او الیکشن نہیں ہو گا، وہ مجیب الرحمان بننا چاہیں گے، ہم انہیں روکیں گے، شریف برادران کے جانے کا وقت آ گیا ہے، انتخابی الائنس بہت مشکل ہے لیکن الیکشن کے بعد کسی بھی جماعت سے الائنس ہو سکتا ہے، ہمارے اور تحریک انصاف کے درمیان فاصلہ کم ہونا شروع ہو گیا ہے۔
طاہر القادری کی میڈیا سے بات چیت

طاہر القادری نے بلاول ہاؤس لاہور میں آصف زرداری سے ملاقات کے بعد ان کے ہمراہ پریس کانفرنس سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پی پی احتجاج میں بھرپور طریقے سے شرکت کرے گی، احتجاج کو منظم کرنے میں آصف زرداری کا بہت بڑا ہاتھ ہے، ان کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ آصف زردای نے اپنی پارٹی کی جانب سے تعاون کا یقین دلایا ہے، آصف زرداری اور عمران خان شرکاء سے خطاب کریں گے، انشاء اللہ آج مال روڈ سے اپنی تحریک شروع کر رہے ہیں، آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان آج احتجاج میں کریں گے۔