خبرنامہ

مریم نواز جوڈیشل اکیڈمی پہنچ گئیں،پولیس آفیسر ارسلہ سلیم ہمراہ اندر جائیں‌گی، سینکڑوں‌ لیگی کارکنوں کی بھی آمد، حکومتی شخصیات بھی جوڈیشل اکیڈمی کے باہر جمع، مریم نواز کے حق میں‌بینر آویزاں

مریم نواز جوڈیشل اکیڈمی کےروبرو، سینکڑوں‌ لیگی کارکنوں کی بھی آمد
اسلام آباد: (ملت آن لائن) بڑی تحقیقات میں ایک اور بڑی پیشی، وزیر اعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز آج جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوں گی۔ مریم نواز کی پیشی کے موقع پر تین ہزار سے زائد سکیورٹی اہلکار تعینات ہوں گے۔ جوڈیشل اکیڈمی کے ارد گرد ایک کلومیٹر تک کے علاقے میں غیر متعلقہ افراد کا داخلہ ممنوع ہو گا۔ ن لیگی کارکنوں کو بھی سکیورٹی حصار سے دور رکھا جائے گا۔ پیشی کے دوران ایس پی ارسلہ سلیم مریم نواز کے ساتھ اندر موجود رہیں گی۔ دوسری جانب جے آئی ٹی آج ہی چیئرمین نیب کا حدیبیہ پیپرز ملز سے متعلق بیان ریکارڈ کرے گی۔ ذرائع کے مطابق قمر زمان چوہدری سے نیب میں شریف خاندان کے خلاف زیر تفتیش مقدمات سے متعلق بھی سوالات ہوں گے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ چیئرمین نیب کی زیر صدارت ہنگامی اجلاس بھی ہوا۔ جس میں انہیں حدییبہ پیپرز ملز کیس سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ اجلاس میں جے آئی ٹی کو دینے کے کیلئے چیئرمین نیب کا جواب بھی تیار کر لیا گیا ہے۔

تازہ خبر
وزیر اعظم دو روزہ دورے پر تاجکستان روانہ ہوگئے

پاک تاجک کونسل کے مشترکہ اجلاس ، پاکستان ، افغانستاناور تاجکستان کے سہ فریقی اجلاس میں شرکت کریںگے

اسلام آباد… وزیر اعظم نواز شریف دو روزہ دورے پر تاجکستان چلے گئے ، پاک تاجک بزنس کونسل کا مشترکہ اجلاس اور پاکستان ، افغانستان اور تاجکستان کے سہ فریقی اجلاس میں شرکت کریں گے ۔

وزیر اعظم نواز شریف دو روزہ دورے پر تاجکستان چلے گئے ۔ وزیر اعظم کو دورے کی دعوت تاجک صدر امام علی رحمان نے دی ہے ۔ وزیر اعظم نواز شریف کے ساتھ اعلیٰ سطح کا وفد بھی تاجکستان گیا ہے ۔

وزیر اعظم کے دورہ تاجکستان کے اختتام پر مشترکہ اعلامئے پر دستخط بھی کئے جائیں گے ۔ دورے کے دوران پاک تاجک بزنس کونسل کا مشترکہ اجلاس بھی منعقد ہوگا ۔ بزنس کونسل باہمی تجارت اور اقتصادی تعاون میں اضافے کیلئے تجاویز دے گی ۔

تاجکستان میں کاسا 1000 منصوبے کے 4 رکن ممالک کا اجلاس بھی منعقد ہوگا جس میں پاکستان ، تاجکستان ، افغانستان اور کرغزستان کے سربراہان شرکت کریں گے ۔ وزیر اعظم نواز شریف پاکستان ، افغانستان اور تاجکستان کے سہ فریقی اجلاس میں بھی شریک ہوں گے ۔ سہ فریقی اجلاس میں تینوں ممالک کے درمیان تعاون بڑھانے کے امکانات کا جائزہ لیا جائے گا ۔