خبرنامہ

مسلم لیگ (ن) کو دھچکا ، 5 ارکان اسمبلی نے استعفیٰ دے دیا

مسلم لیگ (ن) کو دھچکا ، 5 ارکان اسمبلی نے استعفیٰ دے دیا

فیصل آباد(ملت آن لائن)ختم نبوت کانفرنس میں مسلم لیگ (ن) کے 2 ارکان قومی اسمبلی اور 3 ارکان صوبائی اسمبلی نے اپنے عہدوں سے مستعفیٰ ہونے کا اعلان کردیا۔

فیصل آباد میں آستانہ عالیہ سیال شریف کے سجادہ نشین پیر خواجہ حمید الدین سیالوی کی صدارت میں ختم نبوت کانفرنس ہوئی جس میں مسلم لیگ (ن) کے 5 ارکان اسمبلی نے استعفیٰ دینے کا اعلان کردیا۔ مستعفی ہونے والے مسلم لیگ (ن) کے ناراض ارکان اسمبلی میں ایم این اے غلام بی بی بھروانہ، ایم این اے ڈاکٹر نصار جٹ، ایم پی اے نظام الدین سیالوی، ایم پی اے محمد خان بلوچ اور ایم پی اے مولانا رحمت اللہ شامل ہیں۔

مستعفیٰ ارکان نے سیال شریف درگاہ کے پیر اور تحریک لبیک کے رہنما پیر حمیدالدین سیالوی کو اپنے استعفے پیش کرتے ہوئے کہا کہ ختم نبوت پر جان بھی قربان ہے، ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ وزیراعلی پنجاب شہباز شریف اور وزیرقانون رانا ثنااللہ فوری طور پر مستعفیٰ ہوں، اگر انہوں نے اپنے عہدوں سے استعفے نہ دیے تو پھر اور بہت سے ارکان اسمبلی بھی ہماری صف میں شامل ہونے کو تیار ہیں۔

واضح رہے کہ سیال شریف درگاہ کے پیر محمد حمید الدین سیالوی نے عہد کیا ہے کہ وہ وزیر قانون پنجاب رانا ثناء اللہ کے مستعفی ہونے تک تحریک جاری رکھیں گے۔

پیپلز پارٹی ن لیگ کو پس پردہ اہم سیاسی پیغام دے چکی ہے کہ حکمراں جماعت ملک میں جمہوریت کے تسلسل کیلیے تمام صوبوں میں اپنی حکومتوں کو تحلیل کردے اور عبوری حکومتوں کے قیام کیلیے بات چیت کا آغاز کرے۔

حالیہ دنوں میں پیپلز پارٹی اور حکمراں لیگ میں پس پردہ سیاسی رابطے تیزی سے جاری ہیں۔ پیپلز پارٹی کی ان رابطوں میں کوشش ہے کہ ن لیگ کو مذاکرات کے ذریعے قبل ازقت عام انتخابات پر قائل کرلیا جائے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی ن لیگ کو پس پردہ اہم سیاسی پیغام دے چکی ہے کہ وہ ملک میں جمہوریت کے تسلسل کیلیے وفاق، پنجاب اور بلوچستان میں اپنی حکومتوں کو تحلیل کردے اور عبوری حکومتوں کے قیام کیلیے بات چیت کا آغاز کرے۔ اگر ن لیگ اس معاملے پر مذاکرات کیلیے تیار ہے تو پیپلز پارٹی اس کے خلاف کسی احتجاجی تحریک کا حصہ نہیں بنے گی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ن لیگ نے پیپلز پارٹی کو پس پردہ پیغام دیاہے کہ پی پی سینیٹ میں حلقہ بندیوں کا بل منظور کرانے میں اس کا ساتھ دے، جس کے بعد قبل ازوقت انتخابات کرانے کے معاملے پر لیگی قیادت مذاکرات پر غور کرے گی۔

دوسری جانب پاکستان عوامی تحریک نے ن لیگ کے خلاف ’’اپوزیشن کے مشترکہ اتحاد‘‘ کی تشکیل کو حتمی شکل دے دی ہے جب کہ اپوزیشن کے اتحاد کا باضابطہ اعلان جلد کیا جائے گا۔