نئے جمہوری دور کا آغاز، قومی اسمبلی کے 325 ارکان نے حلف اٹھا لیا
حلف اٹھانے کے بعد ارکان نے رکنیت رجسٹر پر دستخط کئے، اسمبلی رجسٹر پر حروف تہجی کے تحت دستخط کیے گئے، جس کے مطابق سابق صدر آصف زرداری نے سب سے پہلے دستخط کیے پھر دیگر ارکان باری باری آتے رہے اور رکنیت رجسٹر پر دستخط کرتے رہے۔ رکنیت رجسٹر پر جو نو منتخب رکن دستخط کرنے آیا انہوں نے سپیکر ایاز صادق سے بھی مصافحہ کیا۔ مہمانوں کی گیلری میں بھی مہمانوں کی بڑی تعداد موجود نظر آئی۔
چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو، سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف، سابق وزیراعلیٰ کے پی کے پرویز خٹک، اسد قیصر، حماد اظہر، شخ خرم شہزاد، فرخ حبیب، ناز بلوچ، زرتاج گل، فیصل واوڈا، علی زیدی، شاہ زین بگٹی پہلی بار قومی اسمبلی کا حصہ بنے۔
سابق صدر آصف علی زرداری، خورشید شاہ، اسد عمر، مریم اورنگزیب، شاہ محمود قریشی، شیریں مزاری، منزہ حسن، شفقت محمود بھی قومی اسمبلی اجلاس میں شریک ہوئے۔ سابق وزیراعظم نواز شریف، شاہد خاقان عباسی، چودھری نثار، خواجہ سعد رفیق، عابد شیر علی، طلال چودھری، دانیال عزیز، مولانا فضل الرحمان، محمود اچکزئی، آفتاب شیرپاؤ قومی اسمبلی کا حصہ نہ بن سکے۔
نامزد وزیراعظم عمران خان سفید شلوار قیمض میں پارلیمنٹ پہنچے، ارکان نے باری باری ان سے ہاتھ ملایا۔ بلاول بھٹو، خورشید شاہ کے ساتھ ایوان آئے تو اراکین نے انہیں گھیر لیا اور ملاقات بھی کی۔ کپتان نے بھی نشست سے اٹھ کر چیئرمین پیپلزپارٹی کے پاس گئے، مصا فحہ کیا اور تصویر بھی بنوائیں۔
سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف اور آصف علی زرداری نے قومی اسمبلی میں انٹری دی، رانا تنویر حسین، راجہ پرویز اشرف، فیصل واوڈا، اسد قیصر، پرویز خٹک، اسد عمر، مریم اونگزیب اور دیگر ارکان بھی تیاری کے ساتھ پارلیمنٹ آئے۔ مہمانوں کی گیلری سے بختاور، آصفہ اور شیری رحمان نے اسمبلی کی کارروائی دیکھی۔
ایاز صادق نے قومی اسمبلی کے اسپیکر و ڈپٹی اسپیکر کے انتخاب کے لیے 15 اگست کی تاریخ کا اعلان کیا اور طریقہ کار بھی بتایا۔ سپیکر اور ڈپٹی سپیکر کے انتخاب کے لئے کاغذات نامزدگی کل دن 12 بجے تک سیکرٹری قومی اسمبلی کے دفتر میں جمع کرائے جا سکیں گے، انتخاب 15 اگست کو ہوگا جس کے بعد وزیر اعظم کے انتخاب کا شیڈول جاری کیا جائے گا۔
خیال رہے کہ قومی اسمبلی کے پہلے اجلاس میں 4 ارکان نے حلف نہیں اٹھایا۔ پہلے اجلاس میں 329 میں سے 325 نومنتخب ارکان نے حلف اٹھایا۔ حلف نہ اٹھانے والوں میں مسلم لیگ ن کے عثمان ابراہیم، تحریک انصاف کے محبوب سلطان اور امیر سلطان نے بھی حلف نہیں اٹھایا جبکہ تحریک انصاف نے خیبر پختونخوا سے ایک مخصوص نشست پر کسی کو نامزد نہیں کیا۔