اسلام آباد: (ملت+آئی این پی) پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہا ہے کہ لیڈر کو صادق اور امین ہونا چاہئے‘ جمہوریت میں وزیراعظم جوابدہ ہوتا ہے‘ عدالت میں پتہ چل گیا ہے کہ کوئی ثبوت نہیں‘ یہ تکنیکی باتوں کے پیچھے چھپ رہے ہیں‘ ثابت کیا جارہا ہے کہ وزیراعظم بھولا بھالا ہے‘ ٹین ایجر ارب پتی کیسے بنتے ہیں نصاب متعارف کرایا جائے‘ میں نے سنا ہے قطر سے کوئی نیا خط آرہا ہے‘ نیب آرڈیننس کو نہیں ،وزیراعظم کو تبدیل کرنے کی ضرورت ہے‘ نیب میرے حوالے کردیں بڑے بڑوں کو پکڑ کر دکھاؤں گا۔ جمعہ کو سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ پانامہ لیکس میں شامل تمام رہنماؤں نے جواب داخل کرایا۔ اپنی ملکیت سے متعلق جواب دینا وزیراعظم کی ذمہ داری ہے۔ وزیراعظم نے قومی اسمبلی میں کہا کہ ثبوت ہیں ۔وزیراعظم نے خطاب میں ریکارڈ موجود ہونے کا دعویٰ کیا۔ وزیراعظم احسان نہیں۔ الزامات کا جواب دے رہے ہیں‘ عمران خان نے کہا کہ ن لیگ کہتی تھی عدالت آؤ عدالت آئے تو حکومت بھاگ رہی ہے۔ پیسے سے بیگز بھر کر باہر لے جانے پر چار گواہ لانا ہوں گے۔ دیگر ممالک میں وزیراعظم کے لئے صادق اور امین ہونا ضروری ہے۔ لیڈر کو صادق اور امین ہونا چاہئے۔ جمہوریت میں وزیراعظم جوابدہ ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عدالت سے بھاگ رہے ہیں۔ اتنا بھولا بھالا وزیراعظم ہے جس کو پتہ نہیں کہ بچے ارب پتی بن گئے۔ عدالت میں پتہ چل گیا کہ کوئی ثبوت نہیں یہ تکنیکی باتوں کے پیچھے چھپ رہے ہیں۔ نواز شریف جھوٹ بول رہے تھے کہ سب ثبوت موجود ہیں۔ ثابت کیا جارہا ہے کہ وزیراعظم بھولا بھالا ہے۔ وزیراعظم کے بچوں کے نام اربوں کی جائیدادیں بن گئیں۔ 1993 میں مریم نواز کی اتنی عمر نہیں تھی کہ وہ فلیٹس خرید سکتیں حکومت نے تمام معاملات قطری کے خط پر ڈال دیئے ہیں۔ ہم تماماداروں کے پاس گئے سب نے ہاتھ کھڑے کردیئے۔ ٹین ایجر ارب پتی کیسے بنتے ہیں نصاب متعارف کرایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ آج سپریم کورٹ میں پانامہ پر بات ہی نہیں کی گئی ۔سپیکر نے پاناما لیکس میں آنے والوں کے خلاف ریفرنس روک دیا ۔حکومتی وکیل نے ڈیڑھ گھنٹہ پانامہ کیس کی بات ہی نہیں کی ۔چار مقامات پر منی ٹریل بالکل واضح ہے۔ میں نے سنا ہے کہ قطر سے کوئی نیا خط آرہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیب کے آرڈیننس کو نہیں وزیراعظم کو تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔ نیب میرے حوالے کردیں بڑے بڑوں کو پکڑ کر دکھاؤں گا۔ (ن غ)