خبرنامہ

وزارت خزانہ نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی منظوری دیدی

وزارت خزانہ نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی منظوری دیدی

اسلام آباد: (ملت آن لائن) پٹرول کی قیمت میں 2 روپے 49 پیسے فی لٹر کا اضافہ کا اضافہ کر دیا گیا ہے۔ اضافے کے بعد پٹرول کی نئی قیمت 75 روپے 99 پیسے ہو گی۔ ڈیزل کی قیمت میں 5 روپے 19 پیسے فی لٹر کے حساب سے اضافہ کیا گیا ہے۔
مٹی کے تیل کی فی لٹر قیمت میں 5 روپے کا اضافہ کیا گیا ہے۔ مٹی کے تیل کی نئی قیمت 53 روپے فی لٹر ہو گئی ہے۔ لائٹ ڈیزل کی قیمت میں 3 روپے فی لٹر کا اضافہ کر دیا گیا ہے۔ اضافے کے بعد لائٹ ڈیزل کی قیمت 49 روپے فی لٹر ہو گئی ہے۔ ہائی سپیڈ ڈیزل کی نئی قیمت 84 روپے 59 پیسے فی لٹر مقرر کی گئی ہے۔
سابق صدر آصف علی زرداری نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں حالیہ اضافے کو ظالمانہ اقدام قرار دے دیا۔ بلاول بھٹو زرداری نے بھی پٹرول کی قیمت بڑھانے کی سخت الفاظ میں مذمت کی۔ آصف علی زرداری کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ حکومت کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ ظالمانہ اقدام ہے،اس اقدام سے مہنگائی میں اضافہ ہوگا۔ ان کا کہنا ہے کہ حکومت عوام کا خون نچوڑ رہی ہے، حکومتی معاشی پالیسی غریب دشمن ہے، سابق صدر نے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کیا گیا اضافہ فوری طور واپس لے۔

چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے پٹرول کی قیمتوں میں اضافے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے اپنے ایک بیان میں حکومت سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں فوری کم کرنے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ اگر قیمتیں فوری کم نہ کی گئیں تو احتجاج کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا وقت آگیا ہے کہ عوام اٹھ کھڑے ہوں، نواز حکومت نے پاکستانی عوام کو قرضوں کے دلدل میں دھونس دیا۔ بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ حکومت نے ہر پاکستانی کے گھر پر پٹرول بم گرا دیا، قیمتیں بڑھانا عوام کے خلاف انتقامی کاروائی ہے، کسینو معشیت کے ذریعے عوام کو لوٹا جا رہا ہے۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا عوام غربت کی چکی میں پسے جا رہے ہیں اور حکمران بانسری بجا رہے ہیں، پیپلزپارٹی حکمرانوں کی عیاشیوں کا بوجھ عوام پر ڈالنے نہیں دے گی۔