خبرنامہ

وزیر اعظم نواز شریف کی چینی ہم منصب سے ملاقات ، کئی معاہدوں پر دستخط

بیجنگ (ملت آن لائن)وزیر اعظم نواز شریف اور چین کے وزیر اعظم لی کی چیانگ کے درمیان بیجنگ میں اہم ملاقات ہوئی ہے جس میں پاک چین دو طرفہ امور پر گفتگو ہوئی اور نواز شریف نے چین کو قابل اعتماد سٹریٹجک پارٹنر قرار دیا۔اس موقع پر وزیراعظم کا کہنا تھا کہ چین نے مسئلہ کشمیر پر پاکستان کے موقف کی ہمیشہ کھل کر حمایت کی ہے ۔چینی سرمایہ کاری کافائدہ عام آدمی تک جلد منتقل ہوگا۔ملاقات کے دوران پاکستان اور چین کے درمیان مختلف منصوبوں سے متعلق مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط بھی کیے گئے۔
میڈ یا رپورٹس کے مطابق وزیراعظم نواز شریف نے بیجنگ میں چینی ہم منصب لی کی چیانگ سے ملاقات کی جس میں پاکستان کے چاروں وزراءاعلیٰ اور وفاقی وزراءبھی شریک ہوئے ۔ملاقات بیلٹ اینڈ روڈ فورم پر ہوئی جس میں اقتصادی راہداری منصوبوں کا بھی جائزہ لیا گیا۔وزیر اعظم نوازشریف اور چینی ہم منصب کے ملاقات کے دوران اکیسویں صدی میری ٹائم سلک روڈ منصوبوں سے متعلق مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے گئے جبکہ چین کی جانب سے گوادر ایئر پورٹ کیلئے گرانٹ ،حویلیاں ڈرائی پورٹ کے قیام اور ریلوے کی مین لائن ون کی اپ گریڈیشن کے معاہدے پر دستخط کیے گئے ۔اس کے علاوہ چین اورپاکستان کے درمیان مفاہمتی یادداشتوں پربھی دستخط ہوئے ۔وزیر اعظم نوازشریف نے کہا کہ دنیا کے اہم رہنماو191ں کی فورم میں شرکت خوش آئند ہے اور بیلٹ اینڈ روڈ فورم میں شرکت کیلئے پاکستان کے وفد میں چاروں صوبوں کے وزراءاعلیٰ شامل ہیں جو اس بات کی دلیل ہیں کہ پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کیلئے ہم سب ایک ہیں ۔ملاقات کے دوران وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان چین کو اہم ترین دوست سمجھتا ہے، اقتصادی راہداری کے منصوبے کی جلد تکمیل چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان بیلٹ اینڈ روڈ فورم کی مکمل حمایت کرتا ہے ،دنیا کے اہم رہنماﺅں کی فورم میں شرکت خوش آئند ہے۔اس موقع پر چینی وزیراعظم نے بیلٹ اینڈ روڈ کانفرنس میں شرکت پر وزیراعظم نواز شریف کا خیر مقدم کیا۔واضح رہے کہ بیلٹ اینڈ روڈ فورم اجلاس میں شرکت کے لیے کئی سر براہان مملکت چین پہنچے ہیں۔بیجنگ کے نیشنل کنویشن سینٹر میں ہونے والے اجلاس میں 29 سربراہان مملکت کے علاوہ سینکڑوں وفود شرکت کریں گے۔ بیلٹ اینڈ روڈ فورم اجلاس 14 اور 15 مئی کو ہو گا۔ منصوبہ چینی صدر شی جن پنگ کا خواب ہے، جسے انہوں نے 3سال قبل پیش کیا تھا۔