اسلام آباد(ملت + آئی این پی) وزیر اعظم نواز شریف کی سربراہی میں وفاقی کابینہ نے افغان مہاجرین کی وطن واپسی اور انتظامی پالیسی،پاکستان روس عسکری تربیتی معاہدے کے مسودے پر مذاکرات شروع کرنے، اورورکنگ بانڈری پر بھارتی سیکیورٹی فورسز کی فائرنگ سے متاثرہ افراد کی امداد اورملک بھر میں 100 سے 500 بستروں تک کے ہسپتالوں کی تعمیر ،ہیلتھ انفراسٹرکچر ڈیلوپمنٹ اینڈ مینجمنٹ کمپنی کے قیام کی منظوری دیدی ۔منگل کو وزیراعظم نوازشریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں 32نکاتی ایجنڈے پر غور کیا گیا۔ اجلاس کے دوران نارووال اور سیالکوٹ میں بھارتی فائرنگ کے متاثرین کے لیے پنجاب حکومت کی امداد ناکافی قرار دیتے ہوئے وفاقی حکومت کی جانب سے بھی امداد کی منظوری دی گئی۔ جس کے تحت ورکنگ بانڈری پر بھارتی اشتعال انگیزی کے نتیجے میں شہید ہونے والے افراد کے خاندان کو5 لاکھ جب کہ شدید زخمیوں کو ڈیڑھ لاکھ روپے فی کس دیئے جائیں گے۔اجلاس میں کابینہ نے افغان مہاجرین کی وطن واپسی کے لیے پالیسی کے علاوہ انتخابی اصلاحات کمیٹی کی تجاویز کی بھی منظوری دے دی۔ جس میں عام انتخابات میں خواتین کے5 فیصد کوٹہ کی منظوری کی تجویز بھی شامل تھی۔ اس سلسلے میں قانون سازی کے بعد تمام سیاسی جماعتیں 5 فیصد نشستوں پر خواتین کو ٹکٹ دینے کی پابند ہوں گی اور عام انتخابات میں ہرایک کلومیٹر بعد پولنگ اسٹیشن قائم کیا جائے گا۔اجلاس میں ملک بھر میں 100 سے 500 بستروں تک کے اسپتالوں کی تعمیر کا منصوبہ زیر غور آیا، وفاقی کابینہ نے غیرملکی کمرشل قرضوں، ایوی ایشن کے ہیلی کاپٹروں کی مرمت کے لئے 38 کروڑ روپے سمیت ٹی ڈی اے پی اور ای پی بی بنگلا دیش کے مابین مفاہمتی یادداشت کی منظوری دینے پر بھی غور کیا۔وفاقی کابینہ کے اجلاس میں روس کے فوجیوں کو پاکستان میں تربیت کے معاہدے پر بات چیت سمیت پاکستان اور چین کے آڈٹ اداروں میں تعاون کی یادداشت کے علاوہ ایران، بیلارس، آذربائیجان، سینی گال اور کرغزستان سمیت فرانس کے ساتھ باہمی تعاون کے سمجھوتوں کو بھی منظوری کے لیے پیش کیا گیا۔‘ پاکستان اور روس عسکری تربیت معاہدے کے مسودے پر مذاکرات شروع کرنے کی منظوری دی گئی ۔وفاقی کابینہ کے اجلاس میں کمیٹی برائے توانائی، ای سی سی، کابینہ کمیٹی برائے نجکاری کے فیصلوں اور اسٹیٹ بینک سمیت ایرانی بینک کے مابین ادائیگیوں کے معاہدے کی بھی منظوری دی گئی۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم محمد نواز شریف نے کہا کہ ماضی کی حکومتوں نے ہسپتالوں اور صحت کی سہولتوں پر توجہ نہیں دی‘ ہم صحت اور تعلیم کے انتہائی اہم شعبے میں اقدامات کررہے ہیں‘ عوام سے وعدہ ہے انہیں صحت کی معیاری سہولتیں فراہم کریں گے‘ مستحق افراد کو صحت کی معیاری اور مفت سہولیات فراہم کی جائیں گی۔ ہسپتالوں میں معیاری سہولتیں نہ ہونے سے عوام کو مشکلات کا سامنا ہے ۔انہوں نے کہا کہ مستحق افراد کو صحت کی معیاری اور مفت سہولتیں فراہم کی جائیں گی۔