واشنگٹن ۔ 04 فروری (ملت+اے پی پی) امریکی حکومت نے ایران کی جانب سے متنازع بیلسٹک میزائل تجربات،خطے میں بے جا مداخلت اور دہشت گردی کی معاونت کے الزامات کے تحت کارروائی کرتے ہوئے ایرانی شخصیات اور اداروں کو بلیک لسٹ کرنا شروع کردیا ہے۔ امریکا میں سخت گیر ڈونلڈ ٹرمپ کے صدر منتخب ہونے کے بعد امریکی حکومت نے 13 ایرانی شخصیات اور 12 مختلف اداروں پر پابندیاں عائد کرنے کی منظوری دی ۔العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق امریکی وزارت خزانہ کے غیرملکی فنڈز کے نگران ڈائریکٹر جون سمیتھ نے کہا کہ ایران کو اس کے اقدامات کی سزا دی جا رہی ہے۔ تازہ پابندیاں ایران پر اس کے متنازع بیلسٹک میزائل تجربات اور القدس ملیشیا کی سرپرستی پر امریکا کا رد عمل ہیں۔گذشتہ ہفتے امریکی قومی سلامتی کے مشیر نے باضابطہ طور پر تہران کو اس کے بیلسٹک میزائل تجربات پر سخت الفاظ میں وارننگ دی تھی اور کہا تھا کہ امریکا ایران کے خلاف کوئی بھی قدم اٹھا سکتا ہے۔ صدر ٹرمپ نے بھی کہا تھا کہ بیلسٹک میزائل تجربات کے ذریعے ایران آگ سے کھیل رہا ہے اور امریکا کے پاس تہران کے خلاف کارروائی کے لیے تمام آپشن کھلے ہیں۔امریکی محکمہ خزانہ نے ایران پر پابندیوں کا آغاز کرتے ہوئے تیرہ شخصیات اور بارہ اداروں کو بلیک لسٹ کردیا۔ یہ شخصیات اور ادارے براہ راست یا بالواسطہ طور پر ایران میں بیلسٹک میزائل تجربات سے منسلک ہیں۔