خبرنامہ

پاناما جے آئی ٹی رپورٹ کو ریکارڈ کا حصہ بنانے کی واجد ضیاء کی استدعا مسترد

پاناما جے آئی ٹی

پاناما جے آئی ٹی رپورٹ کو ریکارڈ کا حصہ بنانے کی واجد ضیاء کی استدعا مسترد

اسلام آباد:(ملت آن لائن) احتساب عدالت نے ایون فیلڈ پراپرٹیز ضمنی ریفرنس کی سماعت کے دوران واجد ضیاء کی پاناما کیس کی جے آئی ٹی رپورٹ کو ریکارڈ کا حصہ بنانے کی استدعا مسترد کردی۔
احتساب عدالت کے جج محمد بشیر ایون فیلڈ پراپرٹیز ضمنی ریفرنس پر سماعت کی۔
صبح 9 بجے سماعت کے آغاز پر سابق وزیراعظم نواز شریف، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن (ر) صفدر عدالت میں پیش ہوئے تاہم طبیعت کی ناسازی کی بناء پر عدالت نے نواز شریف اور مریم نواز کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کرکے انہیں حاضری لگا کر جانے کی اجازت دے دی جبکہ جج محمد بشیر نے کیپٹن (ر) صفدر کو عدالت میں ہی رکنے کا حکم دیا۔ سماعت کے دوران پاناما پیپرز جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیاء نے اپنا بیان قلمبند کروایا اور جے آئی ٹی رپورٹ کو ریکارڈ کا حصہ بنانے کی استدعا کی، تاہم احتساب عدالت نے اسے مسترد کردیا۔ احتساب عدالت نے جے آئی ٹی کی مکمل رپورٹ عدالتی ریکارڈ کا حصہ نہ بنانے کا فیصلہ کرتے ہوئے واجد ضیاء سے کہا کہ آپ نے جو جو دستاویزات دیں وہ باری باری ریکارڈ کروائیں۔ مریم اور کیپٹن (ر) صفدر کے وکیل واجد ضیاء پر آج جبکہ نواز شریف کے وکیل 13 مارچ کو جرح کریں گے۔ اس سے قبل جیو نیوز سے گفتگو میں واجد ضیاء کا کہنا تھا کہ جے آئی ٹی رپورٹ کا والیم 10 اب غیر متعلقہ ہے، نواز شریف اور شریف خاندان کے خلاف اس کے علاوہ بھی کافی ثبوت موجود ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ تحقیقات کے لیے کسی کا دباؤ قبول نہیں کیا۔
نیب ریفرنسز کا پس منظر
سپریم کورٹ کے پاناما کیس سے متعلق 28 جولائی 2017 کے فیصلے کی روشنی میں نیب نے شریف خاندان کے خلاف 3 ریفرنسز احتساب عدالت میں دائر کیے، جو ایون فیلڈ پراپرٹیز، العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ انویسمنٹ سے متعلق تھے۔
نیب ریفرنسز: نوازشریف کی واجد ضیاء سے ایک ہی بار بیان لینے کی درخواست مسترد
نیب کی جانب سے ایون فیلڈ اپارٹمنٹس (لندن فلیٹس) ریفرنس میں سابق وزیراعظم نواز شریف ان کے بچوں حسن اور حسین نواز، بیٹی مریم نواز اور داماد کیپٹن ریٹائرڈ محمد صفدر کو ملزم ٹھہرایا گیا۔ دوسری جانب العزیزیہ اسٹیل ملز جدہ اور 15 آف شور کمپنیوں سے متعلق فلیگ شپ انویسٹمنٹ ریفرنس میں نواز شریف اور ان کے دونوں بیٹوں حسن اور حسین نواز کو ملزم نامزد کیا گیا ہے۔ نیب کی جانب سے ان تینوں ریفرنسز کے ضمنی ریفرنسز بھی احتساب عدالت میں دائر کیے جاچکے ہیں۔