خبرنامہ

پاکستان امریکہ سے مضبوط اور باہمی مفاد پر مبنی شراکت داری چاہتا ہے: نواز شریف

اسلام آباد (ملت آن لائن + آئی این پی) وزیراعظم محمد نوازشریف نے کہا ہے کہ پاکستان امریکہ کے ساتھ مضبوط اور باہمی مفاد پر مبنی شراکت داری چاہتا ہے،بھارت کے ساتھ کشمیر سمیت تمام تصفیہ طلب مسائل بات چیت سے حل کرنا چاہتے ہیں،افغان بحران کے حل میں پاکستان عالمی برادری کے ساتھ مل کر کام کرنے کیلئے تیار ہے،حکومت نے ملک سے انتہاپسندی اور دہشتگردی کے خاتمے کیلئے اتفاق رائے پیدا کیا،عالمی برادری پاکستان میں ترقی کے عمل کا اعتراف کرتی ہے،پاکستان امریکہ اور دنیا کے ساتھ کاروبار کرنے کیلئے تیار ہے،پاکستان خطے میں امن وسلامتی کیلئے نئی امریکی انتظامیہ کے ساتھ کام کرنا چاہتا ہے۔پیر کو امریکی قومی سلامتی کے مشیر ایچ آر میک ماسٹر سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم محمد نوازشریف نے کہا کہ عالمی برادری پاکستان میں ترقی کے عمل کا اعتراف کرتی ہے،حکومت نے ملک سے انتہاپسندی اور دہشتگردی کے خاتمے کیلئے اتفاق رائے پیدا کیا،معاشی اصلاحات سے اعتدال و ترقی پسند اور جمہوری ملک کی بنیاد رکھ رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان امریکہ اور دنیا کے ساتھ کاروبار کرنے کیلئے تیار ہے،پاکستان امریکہ کے ساتھ مضبوط اور باہمی مفاد پر مبنی شراکت داری چاہتا ہے،پاکستان خطے میں امن وسلامتی کیلئے نئی امریکی انتظامیہ کے ساتھ کام کرنا چاہتا ہے۔وزیراعظم نوازشریف نے پرامن ہمسائیگی کے اپنے عزم کا اعادہ کیا اور بھارت اور افغانستان کے ساتھ تعلقات کی بہتری کے اقدامات سے آگاہ کیا۔وزیراعظم نے کہا کہ افغان بحران کے حل میں پاکستان عالمی برادری کے ساتھ مل کر کام کرنے کیلئے تیار ہے،بھارت کے ساتھ کشمیر سمیت تمام تصفیہ طلب مسائل بات چیت سے حل کرنا چاہتے ہیں۔وزیراعظم نے پاکستان،بھارت اختلافات دور کرانے کیلئے صدر ٹرمپ کی آمادگی کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ صدر ٹرمپ کے اقدام سے خطے میں پائیدار امن و خوشحالی آئے گی۔اس موقع پر میک ماسٹر نے کہا کہ نئی امریکی انتظامیہ پاکستان کے ساتھ دوطرفہ تعلقات کو مستحکم بنانے کیلئے پرعزم ہے،جنوبی ایشیاء اور افغانستان میں امن و سلامتی کیلئے پاکستان کے ساتھ کام کرنے کیلئے تیار ہیں۔لیفٹیننٹ جنرل ایچ آر میک ماسٹر کا قومی سلامتی کے مشیر کی حیثیت سے پاکستان کا پہلا دورہ ہے جبکہ نئی امریکی انتظامیہ کے کسی اعلیٰ عہدیدار کا پاکستان کا یہ پہلا دورہ ہے۔وزیراعظم نے ملاقات کے دوران ایچ آر میک ماسٹر کو امن و امان اور معاشی اقدامات سے آگاہ کیا۔ اس موقع پر وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار‘ مشیر خارجہ سرتاج عزیز‘ وزیراعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی‘ قومی سلامتی کے مشیر لیفٹیننٹ جنرل (ر) ناصر خان جنجوعہ اور دیگر سینئر حکومتی حکام بھی موجود تھے۔ جبکہ امریکی وفد میں امریکی سفیر ڈیوڈ ہیلے‘ افغانستان اور پاکستان کے لئے قائمقام خصوصی امریکی نمائندے لوریل ملر ‘ ساؤتھ ایشیاء کے لئے نیشنل سکیورٹی کونسل کے سینئر ڈائریکٹر مس لیزا کارٹس اور نیشنل سکیورٹی کونسل ڈائریکٹر پاکستان جان جے وائز شامل تھے۔ (خ م/ ن غ)