خبرنامہ

پاکستان کو افغان جنگ کا میدان نہیں بننے دیں گے، جنرل اسمبلی سے وزیر اعظم عباسی کا خطاب

پاکستان کو افغان جنگ کا میدان نہیں بننے دیں گے، جنرل اسمبلی سے وزیر اعظم عباسی کا خطاب
جنرل اسمبلی کے اجلاس سے خطاب میں وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان میں طالبان کی پناہ گاہیں نہیں، افغانستاں میں عدم استحکام خطے کیلئے خطرہ ہے۔ وزیراعظم نے کہا بھارتی فورسز کشمیریوں کی جدوجہد کو طاقت کے ذریعے کچل رہی ہیں۔ انہوں نے خبردار کیا کہ بھارت کی کسی بھی مہم جوئی کا جواب دیں گے۔

نیو یارک(ملت آن لائن) جنرل اسمبلی کے 72 ویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے دہشتگردی کے خلاف پاکستانی قربانیوں کا ذکر کیا۔ انہوں نے کہا پاکستان قبائلی علاقوں کو دہشتگردوں سے پاک کر چکا ہے۔ پاکستان نے دہشتگردی کے خلاف جنگ کی بھاری قیمت چکائی ہے۔ پاکستانی عوام اور فوج نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بہت قربانیاں دیں۔ انسداد دہشتگردی کوششوں کے باوجود پاکستان پر الزامات لگائے جاتے رہے۔ ان کا کہنا تھا دہشتگردی سے نمٹنے کیلئے جامع حکمت عملی کی ضرورت ہے اور دہشتگردی ختم کرنے کیلئے اس کی وجوہات کو ختم کرنا ہو گا۔
وزیراعظم نے کہا افغانستان میں سول وار کا خمیازہ پاکستان کو بھگتنا پڑا، طالبان کے محفوظ ٹھکانے پاکستان میں نہیں افغانستان میں ہیں۔ افغان جنگ پاکستان میں نہیں لڑ سکتے، پاکستان قربانی کا بکرا بننے کو تیار نہیں۔ وزیراعظم نے کہا پاکستان کا جوہری پروگرام بہترین کمانڈ اینڈ کنٹرول میں ہے۔ جنرل اسمبلی سے خطاب میں وزیراعظم نے کشمیر کے مسئلے کو اجاگر کیا، انہوں نے کہا بھارتی قابض افواج کشمیریوں کی حق خودارادیت کو کچل رہی ہیں جبکہ کشمیریوں کو حق خود ارادیت سے محروم رکھا جا رہا ہے۔
مقبوضہ کشمیر کے عوام مسلسل بھارتی جبر سے دوچار ہیں۔ شاہد خاقان عباسی نے مزید کہا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں جنیوا کنوشن کی خلاف ورزی کر رہا ہے۔ کشمیریوں کی حق خودارادیت کیلئے اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل کرایا جائے۔ انہوں نے مقبوضہ کشمیر میں اقوام متحدہ کا خصوصی نمائندہ بھیجنے کا مطالبہ کیا۔ وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ بھارت رواں سال 600 بار سے زائد لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی کر چکا ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ بھارت کی کسی بھی مہم جوئی کا جواب دیا جائے گا۔
وزیراعظم نے مسئلہ فلسطین کے حل اور روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی کو روکنے کیلئے اقدامات کرنے پر بھی زور دیا۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ دنیا کو سیکورٹی سمیت مختلف چیلنجز کا سامنا ہے۔ یورپ کو ایک سرد جنگ کا خطرہ ہے جبکہ ایشیا میں امن وامان کی صورتحال خراب ہے۔ وزیراعظم شاہد خان عباسی نے اپنے خطاب میں سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ کی امن وسلامتی کی کوششوں کو بھی سراہا۔ وزیر اعظم نے میکسیکو میں زلزلے سے ہونے والے جانی و مالی نقصان پر دکھ اور افسوس کا اظہار بھی کیا۔