خبرنامہ

پنجاب اور خیبرپختونخوا کے وزرائے اعلیٰ کا فیصلہ کرنے میں پی ٹی آئی ناکام

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی جانب سے مرکز اور صوبوں میں حکومت بنانے کا دعویٰ سامنے آنے کے بعد اب ان کی جانب سے پنجاب اور خیبر پختونخو میں وزرائے اعلیٰ کے لیے امیدواروں کے اعلان کا انتظار ہے۔

25 جولائی کو ہونے والے انتخابات میں اکثریت حاصل کرنے کے بعد پی ٹی آئی تاحال پنجاب اور خیبرپختونخوا کے وزیر اعلیٰ کے لیے کوئی امیدوار نامزد نہیں کر سکی، تاہم اس سلسلے میں پارٹی کے اندر گفتگو شنید جاری ہے۔

رپورٹ کے مطابق بلوچستان میں پی ٹی آئی کی جانب سے بلوچستان عوامی پارٹی(بی اے پی) کی حمایت کے بعد دونوں جماعتوں میں ہونے والے اتحاد کے تحت وزارت اعلیٰ کے لیے بی اے پی کے صدر جام کمال علیانی کا نام سامنے آیا۔

ادھر تحریک انصاف کے سینیئر رہنما جہانگیر ترین کا کہنا تھا کہ پنجاب اور خیبر پختونخوا کے وزرائے اعلیٰ کا فیصلہ چیئرمین عمران خان کریں گے اور پارٹی ان کے فیصلے کو تسلیم کرے گی۔

خیال رہے کہ خیبر پختونخوا کے سابق وزیر اعلیٰ پرویز خٹک نے ان افواہوں کی تردید کردی جس میں کہا جارہا تھا کہ وہ دوسری مرتبہ وزیر اعلیٰ بننا چاہتے ہیں، ان کا کہنا تھا کہ اگر عمران خان اسے عہدے کے لیے امریکا سے بھی کسی کو لاتے ہیں تو ہمیں قبول ہوگا۔

بلوچستان میں بی اے پی سے اتحاد کے بعد تحریک انصاف کو قومی اسمبلی میں مزید 4 اراکین اسمبلی کی حمایت حاصل ہوگئی، جبکہ پی ٹی آئی کے ترجمان فواد چوہدری نے 2 روز قبل دعویٰ کیا تھا کہ انہیں مجموعی طور پر قومی اسمبلی میں 168 اراکین کی حمایت حاصل ہوچکی ہے۔

واضح رہے کہ انتخابات میں تحریک انصاف نے مجموعی طور پر قومی اسمبلی کی 116 نشسستوں پر کامیابی حاصل کی تھی، لیکن ترجمان تحریک انصاف نے دعویٰ کیا تھا کہ 9 آزاد امیدوار اور اتحادی جماعتوں کی شمولیت کے بعد ان کے اراکین کی تعداد 170 ہوگئی ہے۔

خیال رہے کہ حکومت سازی کے لیے ایوانِ زیرین میں 170 اراکین پر مشتمل سادہ اکثریت درکار ہوتی ہے۔

دوسری جانب پی ٹی آئی کو 6 نشستیں چھوڑنی پڑیں گی جہاں سے اس کے رہنما ایک سے زائد نشستوں پر کامیاب ہوئے، چیئرمین تحریک انصاف نے 5 نشستوں سے کامیابی حاصل کی تھیں جبکہ غلام سرور خان اور میجر (ر) طاہر صادق نے 2،2 نشستوں پر کامیابی حاصل کی۔

اس کے علاوہ سینیئر رہنما پرویز خٹک نے بھی ایک قومی اور ایک صوبائی نشست پر کامیابی حاصل کی جس کے بارے میں اب پارٹی فیصلہ کرے گی کہ کونسی نشست چھوڑدی جائے۔

ادھر پی ٹی ائی کی اتحادی جماعت مسلم لیگ (ق) کے صدر چوہدری پرویز الٰہی نے بھی 2 نشستیں جیتیں ہیں جس میں سے ایک انہیں چھوڑنی پڑے گی۔

اس حوالے سے فواد چوہدری کا مزید کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کو مجموعی طور پر 145 اراکین قومی اسمبلی کی حمایت حاصل ہوچکی ہے۔

جس میں بی اے پی کی 4 نشستیں، بلوچستان نیشنل پارٹی مینگل کی 3 نشستیں، گرینڈ ڈیموکریتک الائنس کی 2، متحدہ قومی موومنٹ کی 6 نشستیں، مسلم لیگ (ق) کی 4 جبجکہ عوامی مسلم لیگ کی ایک نشست شامل ہے