چار سینیٹرز کی دُہری شہریت کا معاملہ: ’امیدوار اپیلٹ ٹریبونلز سے کلیئر قرار پائے‘
اسلام آباد:(ملت آن لائن) ترجمان الیکشن کمیشن نے چار نومنتخب سینیٹرز کی دُہری شہریت سے متعلق سپریم کورٹ کے حکم پر وضاحت جاری کردی۔ سپریم کورٹ نے گزشتہ روز دُہری شہریت کے کیس میں چار نومنتخب سینیٹرز چوہدری سرور، نزہت صادق، ہارون اختر اور سعدیہ عباسی کی کامیابی کے نوٹی فکیشن روکنے کا حکم دیا۔
سپریم کورٹ: دوہری شہریت والے 4 نومنتخب سینیٹرز کے نوٹیفکیشن روکنے کا حکم
ترجمان الیکشن کمیشن
ترجمان الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہےکہ دہری شہریت پر الیکشن کمیشن نےکوئی جھوٹ نہیں بولا، وزارت داخلہ سےموصول فہرست تمام ریٹرننگ افسران کو شام 4 بجے فراہم کی گئی جب کہ دہری شہریت کی وجہ سے اسکروٹنی کا وقت رات 12 بجے تک بڑھایا۔ ترجمان کے مطابق ریٹرننگ افسران نےلسٹ دیکھی اس میں یہ لوگ دہری شہریت ترک کرچکے تھے، وزارت داخلہ سے موصول فہرستوں میں امیدواروں کےسرنڈر کے بیان حلفی بھی تھے۔ ترجمان الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ ریٹرننگ افسران نے امیدواروں کو بیان حلفی کے مطابق اسکروٹنی میں کلئیر کیا جب کہ امیدوار ایپلٹ ٹریبونلز سے بھی کلئیر قرار پائے اور کسی نے بھی اعتراض نہیں کیا۔