چیئرمین سینیٹ کیلئے (ن) لیگ کے امیدوار کے نام کا اعلان آج متوقع
اسلام آباد:(ملت آن لائن) مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف نے چیئرمین سینیٹ کے لیے پیپلز پارٹی کی جانب سے رضا ربانی کو امیدوار نامزد نہ کرنے کی صورت میں آج اپنے امیدوار کا نام سامنے لانے کا فیصلہ کیا ہے۔ سابق وزیراعظم نواز شریف اپنی صاحبزادی مریم نواز کے ہمراہ آج دوپہر خصوصی طیارے کے ذریعے لاہور سے اسلام آباد پہنچیں گے۔ نوازشریف کی زیر صدارت مشاورتی اجلاس ہوگا جس میں چیئرمین سینیٹ کے لئے رضا ربانی کا نام فائنل ہونے پر اس کی حمایت کی توثیق کی جائے گی۔
رضا ربانی کا نام نہ آیا تو (ن) لیگ اپنے امیدواروں کا اعلان کرے گی۔
گزشتہ روز مسلم لیگ (ن) کی جانب سے چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے ناموں پر مشاورت کے لیے نواز شریف کی زیر صدارت ہونے والے اتحادی جماعتوں کے اجلاس کی اندرونی کہانی کی تفصیلات جیو نیوز نے حاصل کر لی ہیں۔ اجلاس میں بلوچستان کے آزاد امیدواروں سے رابطہ ہی نہیں کیا گیا جبکہ پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے امیدواروں کی نامزدگی کے حوالے سے نواز شریف کو اختیار دینےکی تجویز پیش کی۔
چیئرمین سینیٹ کون؟ حتمی امیدوار کیلئے (ن) لیگ اور پیپلزپارٹی کی مشاورتیں محمود اچکزئی کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی رضا ربانی کو نامزد نہیں کرتی تو مسلم لیگ (ن) سینیٹ میں سب سے بڑی جماعت ہے اس لئے چیئرمین سینیٹ بھی حکمراں جماعت کا ہونا چاہیے۔ محمود اچکزئی نے نواز شریف سے کہا کہ ہم پہلے بھی کہہ چکے کہ آپ جو فیصلہ کریں گے ہمیں قبول ہو گا جبکہ حاصل بزنجو نے بھی محمود اچکزئی کی تجویز کی تائید کی۔ محمود اچکزئی کی تجویز پر نواز شریف کا کہنا تھا کہ میں جو بات کرتا ہوں اس سے پیچھے نہیں ہٹتا، اتحادیوں کے سامنے بات کریں گے تاکہ کسی کو اعتراض نہ ہو۔ اجلاس میں شریک ایک رہنما نے چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے امیدوار کے حوالے سے بلاول بھٹو اور آصف زرداری کی متضاد خواہشات کا بھی ذکر کیا۔
عمران خان کا چیئرمین سینیٹ کے لیے بلوچستان کے امیدوار کی مکمل حمایت کا اعلان
نواز شریف کا کہنا تھا کہ اگر پیپلز پارٹی چیئرمین سینیٹ کے لیے رضا ربانی کو نامزد کرتی ہے تو مجھے قبول ہو گا لیکن اگر پیپلز پارٹی نے رضا ربانی کو نامزد نہ کیا تو ہم اپنے امیدواروں کا اعلان کریں گے۔ مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں نے اجلاس کے دوران ڈپٹی چیئرمین کا عہدہ اتحادی جماعتوں کو دینے کی تجویز پیش کی جبکہ امیر مقام نے تجویز پیش کی کہ اگر رضا ربانی چیئرمین کے امیدوار نامزد ہوتے ہیں تو ڈپٹی چئیرمین خیبر پختونخوا سے (ن) لیگ کا ہونا چاہیے۔ رضا ربانی کے متفقہ امیدوار نہ ہونے پر چیئرمین سینیٹ (ن) لیگ سے نامزد کیے جانے کا امکان ہے جبکہ مسلم لیگ (ن) کے امیدوار کو جماعت اسلامی اور ایم کیو ایم کے ووٹ ملنے کی بھی امید ہے۔
حلفیہ کہہ سکتا ہوں سینیٹ میں ایک پیسہ خرچ نہيں کیا: وزیراعظم
خیال رہے کہ نئے چیئرمین سینیٹ کے لیے انتخاب 12 مارچ کو ہو گا جس میں تحریک انصاف اور پیپلز پارٹی اپنے اپنے امیدوار لانے کے لیے سر توڑ کوششیں کر رہی ہیں جبکہ عمران خان نے چیئرمین سینیٹ کے لیے بلوچستان سے نامزد ہونے والے امیدوار کی بھرپور حمایت کا اعلان کیا ہے۔