کابل (ملت آن لائن ) افغان دارالحکومت کابل کے ڈپلومیٹک انکلیو میں صدارتی محل اور جرمن سفارتحانے کے قریب خود کش کار بم حملے کے نتیجے میں80افراد جاں بحق جبکہ 60 سے زائد زخمی ہو گئے ۔حملہ وزیر اکبر خان سٹریٹ میں ہواجہاں صدارتی محل اور غیر ملکی سفارتحانے قائم ہیں تاہم خودکش حملے کے بعد ہلاکتوں اور زخمیوں کی تعداد میں اضافے کا خدشہ بھی ظاہر کیا جا رہا ہے۔افغان وزارت صحت کے مطابق دارالحکومت کابل کے ڈپلومیٹک انکلیو میں جرمن سفارتحانے کے قریب کار میں نصب بارودی مواد سے خودکش حملہ کیا گیا جس میں 50افراد جاں بحق ہو گئے ، دھماکے کو رواں سال کا سب سے شدید نوعیت کا بلاسٹ قرار دیا جا رہا ہے جس میں درجنوں افراد کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے جنہیں ہسپتال منتقل کیا جا رہا ہے ۔دھماکے کےبعد ہرطرف تباہی کے مناظر ہیں ۔وزارت داخلہ کے ترجمان نجیب دانش کا کہنا ہے کہ دھماکا اس قدر زور دار تھا کہ اس کے نتیجے میں جانی نقصان کے ساتھ ساتھ 30سے زائد گاڑیاں بھی تباہ یا متاثرہوئی ہیں جبکہ غیر ملکی سفارتحانے کے ملحقہ بھارتی سفارتحانے کی تمام کھڑیاں بھی ٹوٹ گئیں ۔ اس کے علاوہ اس پاس کی عمارتیں بھی متاثر ہونے کی اطلاعات ہیں تاہم دھماکے کے بعد قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار موقع پر پہنچ گئے ہیں اور ڈپلومیٹک انکلیو کو کارڈن آف کر دیا گیاہے ۔دھماکے کے بعد ریسکیو اور امدادی ٹیمیں بھی سفارتحانے کے باہر پہنچ گئی ہیں جو زخمیوں کو ہسپتال منتقل کرنے میں مصروف ہیں ۔دھماکے کے بعد کابل کے ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے اور عملے کو ڈیوٹی پر طلب کر لیا گیا ہے ۔