خبرنامہ

کابینہ کمیٹی نے 1200میگاواٹ کے نئے ایل این جی بجلی گھر کے قیام کی منظوری دیدی

اسلام آباد (ملت آن لائن،اے پی پی) وزیراعظم محمد نواز شریف نے اس امر پر زور دیا ہے کہ بجلی کی طلب و رسد کے حوالے سے فعال منصوبہ بندی بروئے کار لائی جائے۔توانائی کے بارے کابینہ کمیٹی نے رمضان المبارک کے دوران ترقیاتی کاموں کی بنیاد پر بجلی بند نہ کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے ایل این جی پر مبنی 1200میگاواٹ کے نئے بجلی گھر کے قیام کی منظوری ہے ۔کابینہ کی توانائی کمیٹی کااجلاس منگل کو وزیر اعظم محمد نواز شریف کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ جس میں سیکرٹری پانی و بجلی نے کمیٹی کو گزشتہ اجلاس میں کئے گئے فیصلوں پر پیش رفت کے بارے میں بھی آگاہ کیا جن میں خزانہ ، پانی و بجلی اور پٹرولیم و قدرتی وسائل کی وزارتوں کی بین الوزارتی کمیٹی کے کام ، ستمبر 2018ء تک بجلی کی طلب و رسد کا جائزہ اور غیر فعال بجلی گھروں کااستعمال شامل ہیں۔ اس موقع پر وزیر اعظم نے کہاکہ یہ امر افسوس ناک ہے کہ متعلقہ حکام کی طرف سے اہم نوعیت کے فوری عوامل کو مد نظر رکھے بغیر منصوبہ بندی کی جاتی ہے ۔ وزیراعظم نے وزارت پانی و بجلی کو ہدایت کی کہ 2023ء تک بجلی کی طلب و رسد کاجائزہ لیاجائے تاکہ ملک کی مستقبل کی توانائی ضروریات کو پورا کرنے کے حوالے سے مربوط طویل المعیاد منصوبہ بندی کی جاسکے۔ وزیر اعظم نے یہ بھی ہدایت کی کہ مرمت ودیکھ بھال کی بنیاد پر بجلی گھروں کی بندش کے شیڈول کو موسم گرما سے موسم سرما تک منتقل کرنے کا بھی جائزہ لیاجائے تاکہ بجلی کی بہت زیادہ طلب کے مہینوں کے دوران زیادہ سے زیادہ بجلی فراہم کی جا سکے۔ اس دوران توانائی کے بارے میں کابینہ کمیٹی نے متفقہ طور پر منظوری دی کہ رمضان کے دوران ترقیاتی کاموں کو بنیاد بناکر بجلی کی بندش نہیں ہونی چاہیے۔ یہ بھی فیصلہ کیاگیا کہ اقتصادی خوشحالی اور صارفین کے طرز عمل کی بناء پر برقی مصنوعات کے استعمال میں اضافے سمیت دیگر عوامل کو بھی بجلی کی متوقع طلب کے تخمینہ جات میں شامل کیا جائے۔ کمیٹی نے ایل این جی سے چلنے والے 1200میگاواٹ کی گنجائش کے نئے پاور پلانٹ کے قیام کی بھی اصولی منظوری دی۔ اجلاس میں وزیر خزانہ محمد اسحاق ڈار ، وفاقی وزیر پانی و بجلی خواجہ محمدآصف ، وفاقی وزیر پٹرولیم وقدرتی وسائل شاہد خاقان عباسی، وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال، وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف، وزیر مملکت اطلاعات ونشریات مریم اورنگزیب اور دیگر اعلیٰ حکام نے بھی شرکت کی۔