کراچی: بفرزون میں خواجہ اظہار الحسن قاتلانہ حملے میں محفوظ رہے
حملے میں ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما کا گارڈ اور ایک بچہ جاں بحق جبکہ کئی نمازی زخمی ہو گئے، گارڈ کی جوابی فائرنگ میں ایک حملہ آور ہلاک ہو گیا۔
کراچی: کراچی کے علاقے بفرزون میں ایم کیوایم پاکستان کے رہنما خواجہ اظہار الحسن قاتلانہ حملے میں محفوظ رہے، حملے میں خواجہ اظہار الحسن کا گارڈ اور ایک بچہ جاں بحق ہوگیا، کئی نمازی زخمی بھی ہوئے، گارڈ کی جوابی فائرنگ میں ایک حملہ آور ہلاک ہو گیا۔ خواجہ اظہار نے حملے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا نماز پڑھ کر مسجد سے نکلا تو حملہ ہوگیا، حملہ آور 2 تھے، دونوں نے پولیس کی وردی اور ہیلمٹ پہنے ہوئے تھے۔ فیصل سبزواری نے دنیا نیوز سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا خواجہ اظہار عید کی نماز پڑھ کر نکلے، نا معلوم افراد نے ان پر فائرنگ کر دی، قاتلانہ حملے میں وہ محفوظ رہے۔ حملہ آور پولیس کی وردی میں ملبوس تھے۔ ذرائع کے مطابق خواجہ اظہارالحسن کے گارڈ کی جوابی فائرنگ سے ایک حملہ آور کو ہلاک کردیا، واقعے کے بعد زخمیوں کو ہسپتال منتقل کیا گیا، پولیس اور رینجرز کی نفری بھی موقع پر پہنچ گئی۔ ایم کیوایم پاکستان کے رہنما فاروق ستار نے واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔ میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے کہا خواجہ اظہار کو 15 دن پہلے دھمکی ملی، لندن سے بھی دھمکیاں آ رہی ہیں۔ پولیس کا کہنا ہے دہشت گرد 2 موٹر سائیکلوں پر سوار تھے، حملہ آروں کی تلاش جاری ہے