کشمیر پر بھارت کے قبضے کو 70 سال، دنیا بھر میں کشمیریوں کا یوم سیاہ
سری نگر(ملت آن لائن)کشمیر پر بھارت کےغاصبانہ قبضے کے خلاف کشمیری آج دنیا بھرمیں یوم سیاہ منا رہے ہیں۔
جموں وکشمیر پر بھارت کے غیر قانونی تسلط کے خلاف مقبوضہ کشمیر میں مکمل ہڑتال ہے۔ بھارت مخالف ریلیاں روکنے کے لیے مقبوضہ وادی میں فوج اور پولیس کی بھاری نفری تعینات ہے۔ قابض انتظامیہ نے میر واعظ عمرفاروق، سید علی گیلانی، یسین ملک سمیت پوری حریت قیادت کو گھروں میں نظر بند کردیا ہے اور انہیں نماز جمعہ میں بھی شرکت کرنے کی اجازت نہیں دی۔
امریکا اور برطانیہ سمیت دنیا بھر میں مقیم کشمیری تارک وطن اپنی سرزمین پر بھارتی قبضے کے خلاف یوم سیاہ منا رہے ہیں۔ اس سلسلے میں ریلیاں، جلسے جلوس اور احتجاج کیا جائے گا جب کہ سب سے بڑا مظاہرہ آزاد کشمیر کے صدر مقام مظفر آباد میں ہوگا۔ 70 سال گزرنے کے باوجود کشمیریوں کا عزم اور حوصلہ برقرار ہے اور ان کی جدوجہد آزادی پوری آب و تاب کے ساتھ جاری ہے۔ بھارت کا ہر ظلم ان کے جذبہ حریت کو مزید بھڑکا دیتا ہے اور ہر سال سیکڑوں کشمیری اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرکے آزادی کی شمع کو روشن رکھتے ہیں۔
واضح رہے کہ 1947 میں تقسیم برصغیر کے وقت کشمیری عوام نے مسلم اکثریتی ریاست ہونے کے باعث پاکستان سے الحاق کا فیصلہ کیا تھا لیکن بھارت نے مقبوضہ کشمیر پر ناجائز قبضہ کرلیا ۔ 27 اکتوبر 1947 کو بھارتی فوج جموں و کشمیر میں داخل ہوگئی اور بڑے پیمانے پر کشمیری مسلمانوں کا قتل عام کیا۔
پاکستانی سرحدی قبائلیوں نے بھارتی قبضے کے خلاف اعلان جنگ کردیا اور نہتے کشمیریوں کی مدد کے لیے بڑی تعداد میں ہتھیار اٹھا کر کشمیر میں داخل ہوگئے۔ بہادر قبائلیوں نے شدید جنگ کے بعد ایک وسیع علاقے سے بھارتی فوج کو مار بھگایا جو آج آزاد کشمیر کے نام سے جانا جاتا ہے۔ نہتے کشمیریوں پر مظالم ڈھانے والا بزدل بھارت جب پاکستان کے بہادر اور غیور قبائل کا مقابلہ نہ کرسکا تو فورا اس مسئلے کر اقوام متحدہ میں لے گیا۔ عالمی برادری اور اقوام متحدہ نے قرار دیا کہ کشمیر میں ریفرنڈم کرایا جائے اور انہیں اس بات کا فیصلہ کرنے کا اختیار دیا جائے کہ وہ پاکستان یا بھارت میں جس کے ساتھ چاہیں الحاق کرلیں۔
لیکن 70 سال گزرنے کے باوجود مقبوضہ کشمیر میں حق خودارادیت کے لیے ریفرنڈم نہیں کرایا گیا اور اس پر بھارت کا غاصبانہ قبضہ بدستور برقرار ہے۔ اس عرصے میں وہ کون سا ظلم ہے جو بھارتی فوج نے مقبوضہ کشمیر میں نہیں ڈھایا اور اب تک وہاں ہزاروں کشمیری شہید اور لاکھوں زخمی ہوچکے ہیں جب کہ بڑی تعداد میں خواتین کی بے حرمتی بھی کی گئی ہے۔ تاہم بھارتی مظالم پر اقوام متحدہ اور عالمی برادری خاموش تماشائی کا کردار ادا کررہے ہیں۔