کون ہے یہ سنجرانی؟ ان کے پیچھے جو ہیں وہ سب کو پتا ہے، نوازشریف
اسلام آباد:(ملت آن لائن) سابق وزیراعظم میاں نوازشریف نے چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا ہے کہ کون ہے یہ سنجرانی؟ چھ لوگوں کے گروپ نے اسے نامزد کردیا اور وہ آتے ہی چیئرمین سینیٹ بن گیا لیکن ان کے پیچھے جو ہیں وہ سب کو پتا ہے۔
ن لیگ کو شکست، صادق سنجرانی چیئرمین اور سلیم مانڈوی والا ڈپٹی چیئرمین سینیٹ منتخب
احتساب عدالت میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے میاں نوازشریف نے کہا کہ عدالتی اصلاحات ہمارے آئندہ الیکشن کے منشورکا حصہ ہوں گی، اصلاحات قوم اور وقت کی ضرورت ہیں، اصلاحات کا دروازہ ہر وقت کھلا رہنا چاہیے۔ ایک سوال کے جواب میں سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ تحریک عدل کے لیے کسی انٹرنیشنل فرم کی خدمات نہیں لیں، اس کے لیے ہمارے پاس اپنا مواد بہت ہے اور ہم کوئی نیب تو نہیں ہیں جو عالمی فرم کی خدمات لیں۔ انہوں نے کہا کہ عام حالات میں بہت ساری چیزیں سامنے نہیں آتیں، امتحان کے دور میں بہت ساری چیزیں واضح ہوجاتی ہیں، مجھے مسلم لیگ کی صدارت سے ہٹانے کا کیا مقصد ہوسکتا ہے؟
پی ٹی آئی اور پیپلزپارٹی پر تنقید
سابق وزیراعظم نے تحریک انصاف اور پیپلزپارٹی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی اور پیپلزپارٹی کی سیاست کا مقصد صرف عوام کو دھوکا دینا ہے، یہ ہر وقت امپائر کی انگلی کی طرف دیکھتے ہیں، یہ ہمیشہ سے چور دروازے سے آنے کے خواہش مند ہیں۔ نوازشریف کا کہنا تھا کہ نوبت یہ آگئی ہے کہ سو دو سو لوگوں کے جلسے کررہے ہیں، اور کریں اتحاد، اور بنوائیں سنجرانی کو چیئرمین سینیٹ، کون ہے یہ سنجرانی؟ چھ لوگوں کے گروپ نے اسے نامزد کردیا اور وہ آتے ہی چیئرمین سینیٹ بن گیا، ان کے پیچھے جو ہیں وہ سب کو پتا ہے۔ مسلم لیگ (ن) کے قائد نے کہا کہ یہ کیسی جمہوریت ہے کہ ایک منتخب صوبائی حکومت کو ہٹادیا گیا، شفاف انتخابات کے لیے اپنا کردار ادا کریں گے۔ اس موقع پر مریم نواز نے کہا کہ سینیٹ الیکشن میں ہرانا تھا تو اپنے زور سے ہراتے۔