خبرنامہ

کیا ثبوت ہے جہانگیر ترین کے پاس زمین لیز پر تھی؟ چیف جسٹس

کیا ثبوت ہے جہانگیر ترین کے پاس زمین لیز پر تھی؟ چیف جسٹس

اسلام آباد(ملت آن لائن)چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا کہ ہے کہ کیا ثبوت ہے جہانگیر ترین کے پاس 18 ہزار ایکڑ زمین لیز پر تھی؟جو پیش کیے جارہے ہیں یہ رجسٹرڈ لیز معاہدے نہیں۔

سپریم کورٹ میں جہانگیر ترین کی نااہلی سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی جس کے دوران سماعت وکیل کا اپنے دلائل میں کہنا تھا کہ جہانگیر ترین 1978ء سے کاشت کار ہیں، 2010ء میں ساڑھے اٹھارہ ہزار ایکڑ زمین لیز پر حاصل کی۔

وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ اس اراضی پر گنا اگایا گیا جو جہانگیر ترین کی شوگر مل نے خریدا۔

دلائل کے جواب میں چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کیا ثبوت ہےکہ جہانگیر ترین کے پاس 18 ہزار ایکڑ زمین لیز پر تھی، جو پیش کیے جارہے ہیں یہ رجسٹرڈ لیز معاہدے نہیں۔

جسٹس عمر عطا بندیال نے استفسار کیا کہ کیا زمین لیز پر لینے کا محکمہ مال کا ریکارڈ موجود ہے؟ شک پیدا ہورہا ہے کہ زمین کسی اور کے نام پر حاصل نہ کی گئی ہو، اس طرح کے معاہدوں میں بے نامی کی زمین ہوتی ہے۔