نوازشریف کے خلاف فیصلے ردی کی ٹوکری میں جائیں گے،گزشتہ چار سال کے دوران انتشار پھیلانے کی کوششوں کی، وزیراعظم
سیالکوٹ(ملت آن لائن) وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ مسلم لیگ (ن) نے عوام کی خدمت کی ہے اور اتنے ترقیاتی کام کرائے ہیں جن کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی، جولائی 2018ء کے عام انتخابات بھی مسلم لیگ (ن) ہی جیتے گی کیونکہ سیاست کے فیصلے عدالتوں میں نہیں پولنگ سٹیشنوں پر ہوتے ہیں، عدالت میں نواز شریف کو ہائی جیکر بنایا گیا تھا لیکن تاریخ نے وہ فیصلہ قبول نہیں کیا، نااہل کرنے کا فیصلہ بھی تاریخ کی ردی کی ٹوکری میں جائے گا۔ پیر کو سیالکوٹ میں وزیر خارجہ خواجہ محمد آصف کی رہائش گاہ پر ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہاکہ چار پانچ سال حکومت کرنے کے بعد نعرے لگانے والے کم اور تنقید کرنے والے زیادہ ہوتے ہیں لیکن آج سیالکوٹ میں عوام کا جوش و خروش دیکھ کر لگتاہے کہ جولائی 2018ء کا الیکشن بھی مسلم لیگ (ن) ہی جیتے گی۔ انہوں نے کہاکہ ہماری جماعت اور ہمارے قائدنواز شریف نے ہمیں شرافت کی سیاست کا سبق دیا ہے۔ دوسری طرف سے جو سیاست کی جا رہی ہے وہ ہماری نہیں ہے ۔ ہم نے شرافت اور خدمت کی سیاست کی اور عوام کے مسائل حل کئے اور کسی پر گالیاں اور الزامات عائد نہیں کئے۔ انہوں نے کہاکہ جب فیصلے کا وقت آئے گا تو عوام انشاء اللہ مسلم لیگ (ن) اور نواز شریف کے حق میں فیصلہ کریں گے ۔ انہوں نے کہاکہ خواجہ آصف نے میرے بارے میں جن جذبات کااظہار کیا اس پر ان کا مشکور ہوں وہ میرے دوست اور بھائی ہیں ۔ ہم سیاست میں ساتھ ساتھ آئے ہیں۔ ان کے والد خواجہ صفدر کو سارا پاکستان جانتا ہے۔سیاست میں ان کا بڑا مقام ہے۔ خواجہ آصف نے اپنی جماعت سے وفاداری نبھائی ، یہی سیاسی کامیابی ہوتی ہے۔ وزیر اعظم نے شرکاء کو بتایاکہ انہوں نے اخبار میں اسی شہر کی خاتون سیاستدان کا بیان پڑھا جس میں انہوں نے کہاکہ پاکستان پیپلز پارٹی نے ملک کے لئے کچھ نہیں کیا۔ وزیر اعظم نے افسوس کااظہار کیاکہ سیاست کا یہ معیار ہو گیا ہے کہ پارٹیاں بدلنے والے ایسے بیانات دیتے ہیں ۔ یہ لوگ سیاست میں کبھی کامیاب نہیں ہو سکتے۔ وزیر اعظم نے کہاکہ 28جولائی کو عدالتی فیصلے کے بعد ایک مشکل مرحلے کاسامنا تھا لیکن یہ پی ایم ایل این کی طاقت اور اثاثہ ہے کہ کسی نے وزیر اعظم بننے کے لئے لابنگ نہیں کی ، نہ کوئی امیدوار تھا ۔ جو بھی فیصلہ ہوا سب نے من و عن قبول کیا۔ انہوں نے کہا کہ جو بھی وزیر اعظم ہوتا ہے وہ مسلم لیگ (ن) کا ہوتا ہے۔ ہم سب کے لیڈر نواز شریف ہیں، انہوں نے کہاکہ خواجہ آصف اور میرے سمیت ہمارا کوئی اور لیڈر نہ تھا نہ ہم کسی اور کو جانتے ہیں۔ نواز شریف کل بھی ہمارا لیڈر تھا آج بھی ہے اور آئندہ بھی ہو گا۔ روز پارٹیاں اور لیڈر بدلنے والے کامیاب نہیں ہوتے ۔ وزیر اعظم نے کہاکہ میں نے نواز شریف کو اپنا وزیر اعظم کہا تو مجھے تنقید کا نشانہ بنایاگیا کہ میں انہیں وزیر اعظم کیوں کہتا ہوں ۔ انہوں نے کہاکہ میں نواز شریف کو وزیر اعظم اس لئے کہتا ہوں کیونکہ عوام نے انہیں وزیر اعظم بنایا آج بھی وہی ہمارے وزیر اعظم ہیں ، اس میں کوئی دو رائے نہی۔ انہوں نے کہاکہ ہمیں فخر ہے کہ جتنے بھی ارکان اسمبلی ہیں ان میں سے کسی پر بھی نواز شریف ہاتھ رکھ دیتے تو وہی وزیر اعظم ہوتا۔ یہی جمہوریت کی کامیابی ہے۔ انہوں نے کہاکہ نواز شریف کے حوالے سے عدالتی فیصلہ آنے کے بعد وزارت عظمیٰ کا کوئی امید وار نہیں تھا یہی ہماری سب سے بڑی کامیابی ہے ، ہماری جماعت متحدہے اور ہم نے عوام کے مسائل حل کرنے کے لئے بہت کام کیا ہے ۔ انہوں نے یاد دلایا کہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت سے قبل امن وامان کی صورتحال انتہائی خراب تھی اور ملک دہشت گردی کا شکار تھا ۔ اقتدار میں آنے کے بعد خود کش حملے ختم کئے اور امن قائم کیا ۔ اس میں افواج پاکستان ، پارلیمان اور وزیر اعظم سب ساتھ تھے۔ شہداء کی قربانیوں کی بدولت آج ملک میں امن ہے ۔ کراچی جو دنیا کے خطرناک شہروں میں شمار ہوتا تھا آج ایک پر امن شہر ہے ۔ مسلم لیگ (ن) کے اقتدار میں آنے کے بعد بجلی کا مسئلہ حل ہونے کی کوئی امید نہ تھی آج وافر بجلی بن رہی ہے اور آئندہ بھی بنتی رہے گی۔ ملک میں گیس نہ ہونے کی وجہ سے پاور پلانٹ تھے آج گیس سٹیشن اور پاور پلانٹس چل رہے ہیں۔ اور گیس کی کمی نہ ہونے کے برابر ہے، عنقریب گیس بھی وافر مقدر میں دستیاب ہو گی۔ اگر سابقہ حکومتیں اپنے حصے کا کام کرتیں تو آج ملک موجودہ مشکلات سے دو چار نہ ہوتا۔ مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے 2013ء سے پہلے بھی موٹر وے جیسے منصوبے بنائے اور ان پر عمل کیا ۔گزشتہ چار سالوں میں ہم نے 1800کلومیٹر موٹر وے بنائی ، سیالکوٹ سے لاہور کاسفر اب ایک گھنٹے سے کم کا ہوگا۔ یہ چیزیں ترقی اور سہولت لاتی ہیں اور کاروبار کے مواقع بڑھاتی ہیں ۔ انہوں نے سوال کیا کہ کیا اس سے قبل کی حکومتوں کے پاس وسائل نہیں تھے کہ اس طرح کے منصوبے بناتے ۔ وزیر اعظم نے کہاکہ جتنا پیسہ صوبوں کو ہم نے دیا کسی نے نہیں دیا اور جتنا پیسہ عوامی فلاح وبہبود پر ہماری حکومت نے خرچ کیا کسی نے نہیں کیا۔ انہوں نے کہاکہ جولائی میں فیصلہ عوام نے کرنا ہے ، ساراپاکستان مسلم لیگ (ن) کی حکومت کے ترقیاتی کام اور اقدامات دیکھ رہا ہے اور ان کے ثمرات کو محسوس کررہا ہے ۔ گھوٹکی میں میں مندر پر گیا تو وہاں ہر آدمی نے مجھے بتایاکہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے جو کام کئے ہیں اس کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی۔ ہم نے خنجراب سے کراچی تک موٹر وے کا منصوبہ دیا۔ وزیر اعظم نے کہاکہ سیاست کے فیصلے عدالتوں میں نہیں ہو تے ،جب سابق وزیر اعظم کے حوالے سے فیصلہ آیا تو نہ عوام نے اس فیصلے کو قبول کیا نہ تاریخ نے کیونکہ سیاست کے فیصلے عدالتوں میں نہیں پولنگ سٹیشنوں پر ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ جولائی 2018ء میں الیکشن ہو گا اور عوام جو فیصلہ کریں گے سر آنکھوں پر ہو گا کیونکہ ملک کو ترقی دینے ، مسائل حل کرنے اور خود مختار ہونے کے اس کے سوا کوئی راستہ نہیں۔ انہوں نے کہاکہ ہم نے عدالت کافیصلہ قبول کیا۔ نواز شریف کو انسداد دہشت گردی کی عدالت میں ہائی جیکر بنایا گیا تھا لیکن عوام اور تاریخ نے وہ فیصلہ قبول نہیں کیا تھا۔ یہ فیصلہ بھی تاریخ قبول نہیں کرے گی اور یہ فیصلہ تاریخ کی ردی کی ٹوکری میں جائے گا۔ انہوں نے کہاکہ ہمیں کوئی شرمندگی نہیں ، ہم نے عوام کی مشکلات کو حل کیا اور ایسے ترقیاتی کام کئے جو تاریخ میں کسی نے نہیں کئے۔ سی پیک شروع ہونے سے پہلے دھرنا دیاگیا جس سے یہ منصوبہ ایک سال کی تاخیر کا شکارہوا۔ انہوں نے کہاکہ پہلی حکومتوں نے عوام کے لئے کام کیوں نہیں کئے جو اب ہو رہے ہیں۔ سیالکوٹ کے لئے این ایچ اے ڈیڑھ سو ارب روپے کے منصوبوں پر کام کررہا ہے۔ آج پنجاب کے ترقیاتی کاموں کا خیبر پختونخوااور سندھ کے شہروں میں ہونے والے کاموں سے موازنہ کریں ۔ پنجاب میں مسلم لیگ (ن) کی حکومت ہے ۔ دوسرے صوبوں کے پاس بھی وسائل ہیں، ان صوبوں میں عوام کے مسائل کیوں نہیں حل ہو رہے ۔ وزیر اعظم نے کہاکہ میں اور خواجہ آصف سندھ میں گئے تو وہاں پر عوام نے مسائل حل نہ ہونے کی شکایت کی جس پر خواجہ آصف نے انہیں کہا کہ 2سال کے لئے شہباز شریف کو بھجوا دیتے ہیں ۔ وزیر اعظم نے کہاکہ لوٹ کھسوٹ کی سیاست اور خدمت کی سیاست میںیہی فرق ہوتاہے۔ انہوں نے کہاکہ آج عوام کی مسلم لیگ (ن) اور نواز شریف سے محبت دیکھ کر انہیں تقویت ملی ہے اور یقین ہے کہ آئندہ الیکشن مسلم لیگ (ن) ہی جیتے گی۔ اس موقع پر وزیر داخلہ پروفسیر احسن اقبال، وزیر خارجہ خواجہ محمد آصف، رکن قومی اسمبلی رانا محمد شمیم اور دیگر بھی موجود تھے۔