خبرنامہ

مہنگائی کیخلاف PDM لانگ مارچ، کراچی، کوئٹہ، پشاور، لاہور میں احتجاج، دسمبر میں اسلام آباد کی طرف جانے کا فیصلہ

مہنگائی کیخلاف PDM لانگ مارچ، کراچی، کوئٹہ، پشاور، لاہور میں احتجاج، دسمبر میں اسلام آباد کی طرف جانے کا فیصلہ

پی ڈی ایم سربراہ مولانا فضل الرحمٰن کی زیر صدارت ورچوئل اجلاس میں مہنگائی کیخلاف لانگ مارچ پر اتفاق کرتے ہوئے، کراچی، کوئٹہ، پشاور، لاہور میں احتجاج، دسمبر میں اسلام آباد کی طرف جانے کا فیصلہ کیا گیا ہے،پی ڈی ایم نے مہنگائی کیخلاف 13نومبر کو کراچی،17نومبر کوئٹہ ،20نومبر کو پشاورمیں احتجاج کریگی جبکہ آخر پر اسلام آباد کی طرف جانے کا فیصلہ کیا ہے۔پی ڈی ایم سربراہی اجلاس میں احتجاج کیلئے پیپلزپارٹی سے مشاورت اور اسکی واپسی پر غور بھی کیا گیا۔ پی ڈی ایم نے نیب آرڈیننس، انتخابی اصلاحات، ای وی ایم مکمل طور پر مسترد کر دیا، جبکہ آئی ایم ایف سے طے پانے والی شرائط عوام کے سامنے کا مطالبہ کیا ہے، پی ڈی ایم قیادت کا کہنا ہے کہ حکومت کیخلاف یہ تحریک عمران خان کو گھر بھجوا کر ہی ختم ہو گی،دوسری جانب ن لیگ کے صدر شہباز شریف نے دوسرے روز بھی قومی رہنمائوں سے ٹیلی فونک رابطوں کا سلسلہ جاری رکھا، انہوں نے امیر جماعت اسلامی سراج الحق اورمحمود خان اچکزئی کو فون کرکے ملک کی مجموعی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا، دوسری جانب چیئرمین پی پی بلاول بھٹو زرداری کا کہناہے کہ عمران خان نے کہا تھا کہ یہ سال ترقی کا ہوگا مگر یہ سال تو مہنگائی کا ثابت ہوا، مہنگائی سے نجات کیلئے عمران سے چھٹکارا ضروری ہے۔تفصیلات کے مطابق پاکستان ڈیموکریٹک مومنٹ نے مہنگائی کے خلاف سڑکوں پر نکلنے کا فیصلہ کرتے ہوئے ملک بھر میں احتجاجی ریلیاں نکالنے کا اعلان کیا ہے، ہفتے کو مولانا فضل الرحمن کی سربراہی میں ہونے والے ہنگامی ورچوئل اجلاس میں نواز شریف، شہباز شریف، مریم نواز ، شاہد خاقان عباسی ،اویس نورانی اور دیگر رہنمائوں نے شرکت کی، اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ لانگ مارچ سے قبل پی ڈی ایم کے پلیٹ فارم سے تمام ضلعی اور تحصیل ہیڈ کوارٹرز میں ملک میں بڑھتی ہوئی مہنگائی کے خلاف احتجاج کیا جائے گا جس کا آغاز 13 نومبر سے ہوگا اجلاس میں لانگ مارچ کے حوالے سے بھی مشاورت کی گئی پی ڈی ایم مہنگائی کے خلاف احتجاج کے بعد اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ کرے گی، اجلاس میں پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے حوالے سے بھی مشاورت کی گئی جس میں حکومتی بلوں کی مخالفت پر اتفاق کیا گیا ،جس کے لیے حکومتی اتحادی جماعتوں کے ارکان اور پیپلز پارٹی سمیت دیگر اپوزیشن جماعتوں سے بھی رابطہ کیا جائیگا۔ پی ڈی ایم کی جانب سے 13 نومبر کو کراچی، 17 نومبر کو کوئٹہ اور 20 نومبر کو پشاور میں میں مہنگائی کے خلاف مارچ کیا جائے گا ،اجلاس میں نیب ترمیمی آرڈیننس کی منظوری روکنے پر اتفاق ہوا، پی ڈی ایم کے ذرائع کے مطابق اجلاس میں ملک کی مجموعی سیاسی اور معاشی صورتحال، بدترین مہنگائی، نیب آرڈیننس، انتخابی اصلاحات سمیت ملک کو درپیش داخلی و خارجی امور پر تفصیلی غور کیا گیا ،بدترین مہنگائی کی شدید مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا گیا کہ حکومت بجلی گیس پٹرول اور دیگر اشیا ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ واپس لے کر عوام کو فوری ریلیف فراہم کرے مہنگائی کی بنیادی وجہ عمران خان حکومت کی تاریخی کرپشن ہے ، آئی ایم ایف سے طے پانے والی شرائط عوام کے سامنے لائی جائیں ، آخری ریلی لاہور میں ہوگی جس کے بعد اسلام آباد کی طرف مہنگائی کے خلاف فیصلہ کن لانگ مارچ ہوگا پی ڈی ایم قیادت نے عندیہ دیا کہ یہ تحریک عمران خان کو گھر بھجوا کر ہی ختم ہو گی،اجلاس نے نیب ترمیمی آرڈیننس، انتخابی اصلاحات، ای وی ایم اور انٹرنیٹ ووٹنگ کو بد نیتی قرار دیتے ہوئے مکمل طور پر مسترد کردیا ، اجلاس میں تمام جماعتوں نے عہد کیاگیا کہ عوامی رائے چوری کرنے اور الیکشن پر ڈاکہ ڈالنے کی سازش کا بھرپور مقابلہ کرکے اسے ناکام بنایا جائیگا اوورسیز پاکستانیوں کو حقیقی معنی میں پارلیمان میں حق نمائندگی دیا جاے گا حکومتی سازش کو ناکام بنانے کے لئے پارلیمنٹ کے اندر اور باہر احتجاج کی حکمت عملی طے کی گئی پارلیمنٹ میں تمام جماعتوں سے مل کر حکمت عملی کی تیاری کی ذمہ داری شہباز شریف کو سونپ دی گئی اجلاس نے ڈسکہ دھاندلی رپورٹ میں قصوروار قرار پانے والوں کے خلاف فوری قانونی کارروائی کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ثابت ہوا کہ مسلط ٹولے نے ووٹ چوری کی عملے کو اغوا کرایا ووٹ چوروں اور اغوا کاروں کو سزائیں دی جائیں،نیوز ایجنسیوں کے مطابق پی ڈی ایم نے فیصلہ کیا ہے کہ دسمبر میں لانگ مارچ کیا جائے گا۔ علاوہ ازیں صدر مسلم لیگ ن اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے مہنگائی کے معاملے پر وزیراعظم سے ایک بار پھر استعفے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ قیمتوں پر بس نہیں چل رہا تو استعفیٰ دیں،جبکہ چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ مہنگائی سے نجات کیلئے عمران سے چھٹکارا ضروری ہے،گزشتہ روز ۔ٹوئٹر پر جاری بیان میں شہباز شریف نے کہا کہ آٹا، چینی، گھی، دوائی، بجلی، گیس، پیٹرول، معیشت اور مہنگائی پر بس نہیں چل رہا تو استعفیٰ دینا عمران خان کے بس میں ہے، وزیراعظم استعفیٰ لکھ کر عوام کو فوری ریلیف دیں۔ چینی کے بعد پیٹرول اوربجلی کی قیمتوں میں اضافہ عوام پر مہنگائی کی بمباری ہے، ظلم کی یہ حکومت نہیں چل سکتی۔قبل ازیں شہباز شریف نےامیر جماعت اسلامی سراج الحق اور پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود اچکزئی سے ٹیلی فونک بات چیت میں پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کی حکمت عملی اور نیب ترمیمی آرڈیننس کے حوالے سے مشاورت کی ۔ ذ رائع کے مطا بق قائدین نے بدترین مہنگائی کے خلاف پارلیمنٹ کے اندر اور باہر بھرپور ردعمل دینے اور مشترکہ حکمت عملی اپنانے کی شہباز شریف کی تجویز سے اتفاق کیااور کہا کہ نیا پاکستان مہنگا ترین پاکستان بن چکا ہے۔پی ٹی آئی عوام کے لئے ʼپریشانی، تکلیف اور انتقام بن چکی ہے، این این آئی کے مطابق بلاول بھٹوزرداری اور فریال تالپور نے ہفتہ کو اپنے حلقہ انتخاب کا دورہ کیا۔